0
Saturday 29 Jun 2019 08:36

یمن کے حوثیوں کو باغی قرار دینا افسوسناک ہے، علامہ نیاز نقوی

یمن کے حوثیوں کو باغی قرار دینا افسوسناک ہے، علامہ نیاز نقوی
اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے نائب صدر علامہ قاضی نیاز حسین نقوی نے حیرت اور افسوس کا اظہار کیا ہے کہ بعض دینی قوتوں کی طرف سے یمن، سعودی بحران پر قرآن و حدیث کے احکامات کے برعکس ظالم و جارح کی حمایت کی جا رہی ہے اور اپنے حقوق کی جنگ لڑنے والے حوثی قبائل کے اتحاد "انصاراللہ" کے مجاہدین کو باغی قرار دیا جا رہا ہے، جوکہ نہایت افسوسناک ہے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آل سعود کی ظالمانہ اور آمرانہ غیر اسلامی شہنشاہیت کے زوال کو حرمین کیلئے خطرہ قرار دینا ہرگز معقول بیانیہ نہیں، اسلام کے بدترین دشمن امریکہ کو اسلامی جمہوری ایران پر حملہ آور ہونے کیلئے عرب ممالک کا تعاون اور مسلمانوں کی امانت تیل سے کمائی دولت امریکہ کو دینے کی خیانت کے بعد سعودی حکومت کسی حمایت کی حقدار نہیں رہی۔
 
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی مدد سے زیادہ تو سعودی عرب ہمارے وجود کے دشمن بھارت کی سفارتی حمایت کر رہا ہے، جس کا عملی مظاہرہ او آئی سی میں بھارت کی شمولیت کیلئے سعودی کوششیں ہیں، کیا یہ اقدام پاکستان کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف نہیں؟ یمن کے انسانی سانحہ پر غیر مسلم بھی خاموش نہ رہ سکے مگر افسوس کہ دین کا نام استعمال کرنیوالے، اسلامی تعلیمات کے برعکس مظلوم یمن کی حمایت کی بجائے اسے تباہ کرنے والوں کا دفاع کر رہے ہیں، اگر یہ دینی قوتیں اسے اپنا مذہبی فریضہ خیال کرتی ہیں تو سورہ مبارکہ الحجرات میں واضح حکم ہے کہ اہل ایمان گروہوں کی لڑائی میں زیادتی کرنیوالے سے لڑو اور پھر عدل کے مطابق ان کی صلح کراﺅ۔ ان کا کہنا تھاکہ حرمین شریفین کی ہمسائیگی میں مسلمان ملک یمن کو تہس نہس کر دیا گیا، سول آبادی، عورتوں اوربچوں کا سفاکانہ قتل عام  کیا گیا۔ حالانکہ اسلام کے جنگی قوانین کی رو سے اگر کافروں سے بھی جنگ ہو تو جنگ میں حصہ نہ لینے والے مردوں، عورتوں، بچوں کو گزند پہنچانے سے منع کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سورہ مبارکہ الحجرات کی مذکورہ بالا آیت کی روشنی میں غیر جانبدار اسلامی ممالک پر مشتمل کمیشن کے ذریعہ جارح اور باغی کے تعین اور اس کے مواخذہ کیلئے کوشش کریں۔ علامہ نیاز نقوی کا کہنا تھا کہ حوثی قبائل کی حمایت کرنیوالے ممالک پر تنقید قابل مذمت اور بھارت کے کشمیری مجاہدین کیخلاف موقف کی تائید ہے، عالم اسلام کے ذمہ دار دینی حلقوں میں اس پر تشویش پائی جاتی ہے کہ سعودی قیادت میں 42 ملکی اسلامی فوج نے کشمیر، فلسطین اور برما کے مظلوم مسلمانوں کے دفاع میں تو کوئی اقدام نہیں کیا البتہ مسلمان ملک یمن کو تباہ کر دیا گیا جس کے ردعمل میں یمنی متاثرین سے پھولوں کا تحفہ پیش کرنے کی توقع عبث ہے۔
خبر کا کوڈ : 802108
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش