0
Saturday 29 Jun 2019 16:15

جواد ظریف پر امریکہ کیطرف سے پابندی عائد کرنیکا مقصد تمام ممکنہ سفارتی رستوں کو مسدود کرنا ہے، حسین موسویان

جواد ظریف پر امریکہ کیطرف سے پابندی عائد کرنیکا مقصد تمام ممکنہ سفارتی رستوں کو مسدود کرنا ہے، حسین موسویان
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے سابقہ جوہری مذاکرات کار حسین موسویان نے امریکہ کی طرف سے ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف پر پابندیاں عائد کرنے کے اقدام پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف جو اپنے ملک سے باہر کوئی بینک اکاؤنٹ بھی نہیں رکھتے، پر امریکہ کی طرف سے پابندی عائد کرنے کا واحد مقصد ایران کے ساتھ ممکنہ تمامتر سفارتی رستوں کو مسدود کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محمد جواد ظریف اور ان کا خاندان مسلسل کئی سال امریکہ میں رہائش پذیر رہنے کے باوجود اپنے ملک سے باہر ایک بالشت پراپرٹی کا مالک بھی نہیں، لہذا ان جیسی شخصیت پر امریکہ کی طرف سے پابندی عائد کرنے کی واحد وجہ ان کی آواز کو دبانا اور ایران کے ساتھ ممکنہ تمام سفارتی رستوں کو مسدود کرنا ہے۔

اس حوالے سے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے بھی اپنے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر اور ایرانی سفارتکاری کے سربراہ پر امریکہ کی لاحاصل پابندیوں کا عائد کیا جانا یعنی امریکی مضطرب حکومت کی طرف سے ممکنہ تمامتر سفارتی رستوں کو مسدود کر دینے کا اقدام۔ انہوں نے لکھا کہ ٹرمپ کی حکومت دراصل عالمی امن و امان کی حفاظت کے لئے بنائے گئے تمام بین الاقوامی پروٹوکولز کو ختم کر دینا چاہتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 802177
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش