QR CodeQR Code

کراچی میں سرکاری اراضی پر قبضے کا سلسلہ نہ تھم سکا

30 Jun 2019 22:44

ضلع ملیر میں جعلسازی سے سرکاری زمین زرعی ترقیاتی بینک کو فروخت کر دی گئی ہے، مہران ہائی وے ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کے علاقے میں تمام زمین صنعتی مقاصد کیلئے مختص ہے، جس پر بھینسوں کے باڑے غیر قانونی طور پر قبضہ کئے ہوئے ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ کے معزز جج اور نیب جس تن دہی سے سندھ میں زمینوں کی لوٹ مار روکنے پر توجہ دیئے ہوئے ہیں اور مجرمین کو کیفر کرادر تک پہنچا رہے ہیں، اس کے باوجود کراچی کے ضلع ملیر میں سرکاری زمین پر قبضہ مافیا پر کوئی اثر نہیں ہو رہا۔ تفصیلات کے مطابق ضلع ملیر میں جعلسازی سے سرکاری زمین زرعی ترقیاتی بینک کو فروخت کر دی گئی ہے، مہران ہائی وے ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کے علاقے میں تمام زمین صنعتی مقاصد کیلئے مختص ہے، جس پر بھینسوں کے باڑے غیر قانونی طور پر قبضہ کئے ہوئے ہیں، جبکہ بھینس کالونی کیلئے کے ایم سی نے الگ سے زمین مختص کی ہوئی ہے، جس پر بھینس کالونی قائم ہے، لیکن ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی غفلت اور ملی بھگت سے مہران ہائی وے پر بھینسوں کے باڑے غیرقانونی طورپر قائم ہیں، جس سے برابر بھتہ حاصل کرکے اس غیرقانونی عمل پر کوئی کارروائی نہیں کی جاتی، اس وجہ سے پورا علاقہ بری طرح تعفن اور گندگی کا شکار ہے۔
 


خبر کا کوڈ: 802375

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/802375/کراچی-میں-سرکاری-اراضی-پر-قبضے-کا-سلسلہ-نہ-تھم-سکا

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org