0
Wednesday 3 Jul 2019 09:40

نواز شریف کو گھر سے کھانا نہیں زہر دیا جا رہا تھا، شہباز گل کا دعویٰ

نواز شریف کو گھر سے کھانا نہیں زہر دیا جا رہا تھا، شہباز گل کا دعویٰ
اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ (ن) کے حلقوں میں آج کل جیل میں قید سابق وزیراعظم نواز شریف کو گھر کے کھانے کی فراہمی روکے جانے کی بازگشت سنائی دے رہی ہے اور اس سلسلے میں ایک مذمتی قرارداد بھی پنجاب اسمبلی میں جمع کروائی جا چکی ہے، تاہم صوبائی حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے کھانے کے معاملے پر ایک بورڈ بنایا جائے گا کیونکہ ان کے لیے گھر سے کھانا نہیں زہر آتا ہے۔ اس سارے معاملے کی ابتدا اُس وقت ہوئی جب ذرائع کے حوالے سے خبر چلی کہ پنجاب حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو گھر کے کھانے کی فراہمی روکنے کا فیصلہ کیا ہے، جسے مسلم لیگ ن کی جانب سے حکومت کا ’انتہائی آمرانہ طرز قدم‘ قرار دیا گیا۔ ن لیگ کی جانب سے موقف سامنے آیا کہ جیلوں میں صاحب حیثیت بہت سے قیدیوں کو گھر کا کھانا پہنچانے کی قانونی اجازت موجود ہے، لیکن حکمران جس طرح انتقامی کارروائیاں کر رہے ہیں، اُس سے لگتا ہے کہ اس کا مقصد کچھ اور ہے اور دوسرا جیل سے ملنے والے کھانے پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔
 
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ملاقات کے بعد پیر کے روز جاری ہونیوالے بیان میں کہا گیا تھا کہ منی لانڈرنگ میں ملوث کسی بھی قیدی کو جیل میں عام قیدیوں کی طرح رہنا ہوگا۔ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اس بیان کے بعد ہی پنجاب حکومت نے میاں نواز شریف کو گھر کا کھانا فراہم کیے جانے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا۔ ایک پریس کانفرنس کے دوران وزیراعلیٰ کے ترجمان شہباز گل نے بتایا کہ نواز شریف کیلئے اب تک کھانا ان کے گھر سے آرہا ہے۔ انہوں نے منگل کو آنیوالے کھانے کا مینیو بھی بتایا، جس کے مطابق نواز شریف کو کھانے میں کریلے گوشت، سادہ چاول اور شوربہ گوشت دیا گیا۔ شہباز گل نے مزید کہا کہ نواز شریف کے لیے گھر سے کھانا نہیں زہر آتا ہے کیونکہ 70 سالہ مریض کو روزانہ چکن دینا زیادتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف کے کھانے کے معاملے پر ایک بورڈ  بنے گا جس میں ایک نیوٹریشنسٹ ہوگا اور ایک ماہر ذیابیطس ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 802818
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش