0
Thursday 4 Jul 2019 15:01

بابر اعوان کی بریت کا فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج

بابر اعوان کی بریت کا فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج
اسلام ٹائمز۔ قومی احتساب بیورو نے (نیب) نے سابق وفاقی وزیر قانون بابر اعوان اور جسٹس ریٹائرڈ ریاض کیانی کی نندی پور پاور ریفرنس سے بریت کا فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔ اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نیب کے پاس ملزم بابر اعوان کے خلاف جرم ثابت کرنے کے لئے کافی شواہد موجود ہیں، عدالت نے شواہد کا جائزہ لیے بغیر بابر اعوان کو بری کر دیا۔ نیب کی طرف سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ فیصلہ جلد بازی میں دیا گیا ہے، نیب کی پراسیکیوشن ٹیم کو شواہد پیش کرنے کا موقع نہیں دیا گیا۔ اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نند پور پاور ریفرنس میں بابر اعوان اور جسٹس (ر) ریاض کیانی مرکزی ملزمان ہیں، دونوں ملزمان کی بریت سے ٹرائل پر بری طرح اثر پڑے گا۔

واضح رہے اسلام آباد کی احتساب  نے عدالت نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور سابق وفاقی وزیر قانون بابر اعوان سمیت پانچ ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے بابراعوان اور جسٹس ریٹائرڈ ریاض کیانی کو  بری کردیا تھا۔ ریفرنس میں نامزد سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف، سابق وزیر قانون و انصاف بابر اعوان، شمائلہ محمود، ریاض کیانی اور ڈاکٹر ریاض نے بریت کی درخواستیں دائر کر رکھی تھیں۔ احتساب عدالت نمبر 2میں نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس کی سماعت جج محمد ارشد ملک نے کی تھی۔ یاد رہے کہ  وزارت قانون کے سیکشن افیسر تنویر برلاس نے 19اپریل 2019ء کو احتساب عدالت میں بیان دیا کہ بابر اعوان نندی پور پاور پراجیکٹ کیس میں تاخیر کے ذمہ دار نہیں۔ وزارت  قانون نے نندی پور پاور پراجیکٹ کا تمام ریکارڈ عدالت میں جمع کروایا۔
 
خبر کا کوڈ : 803104
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش