Friday 5 Jul 2019 23:47
اسلام ٹائمز۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے دورہ استور کے دوران خاتون کا جنازہ 20 گھنٹے تک پڑا رہا، بیس گھنٹے بعد دفنانے کی اجازت مل گئی تو بھی عوام کو شرکت کرنے سے روک دیا گیا۔ یہ افسوسناک واقعہ استور کے دور افتادہ اور سرحدی علاقہ منی مرگ میں پیش آیا۔ ڈاکٹر عارف علوی اپنے نجی دورہ گلگت بلتستان کے آخری روز استور منی مرگ پہنچے تھے، جس کیلئے تین دن قبل ہی انتظامات کیے گئے تھے، لوگوں کو عام نقل و حرکت، کھیتوں میں کام کرنے اور گھروں کی چھتوں پر چڑھنے سے بھی منع کیا گیا، اجتماعات پر بھی پابندی لگا دی گئی۔
مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ اسی دوران منی مرگ کے مضافاتی گائوں نگئی میں ایک خاتون کا انتقال ہوگیا، مرحومہ کا جنازہ تھلی سے آبائی گائوں نگئی لانا تھا، جس کی اجازت نہیں دی گئی، ادھر لواحقین کا بھی کہنا تھا کہ جب بیس گھنٹے بعد جنازہ اٹھانے کی اجازت ملی تو صرف دو بیٹیوں کو ہی جنازے میں شریک ہونے کی جازت دی گئی، منی مرگ کے عوام کو جنازے میں شریک ہونے سے روک دیا گیا۔ واقعہ کیخلاف استور کے عوام میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے، صدر کے غیر ضروری اور کرفیو نما پروٹوکول کو انسانیت کی تذلیل قرار دیا جا رہا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ اسی دوران منی مرگ کے مضافاتی گائوں نگئی میں ایک خاتون کا انتقال ہوگیا، مرحومہ کا جنازہ تھلی سے آبائی گائوں نگئی لانا تھا، جس کی اجازت نہیں دی گئی، ادھر لواحقین کا بھی کہنا تھا کہ جب بیس گھنٹے بعد جنازہ اٹھانے کی اجازت ملی تو صرف دو بیٹیوں کو ہی جنازے میں شریک ہونے کی جازت دی گئی، منی مرگ کے عوام کو جنازے میں شریک ہونے سے روک دیا گیا۔ واقعہ کیخلاف استور کے عوام میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے، صدر کے غیر ضروری اور کرفیو نما پروٹوکول کو انسانیت کی تذلیل قرار دیا جا رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 803373
منتخب
20 Apr 2024
19 Apr 2024
20 Apr 2024
20 Apr 2024
19 Apr 2024
19 Apr 2024
19 Apr 2024
19 Apr 2024