0
Tuesday 9 Jul 2019 23:37

اگلے ماہ بجلی مزید مہنگی، نئی ٹیکس ایمنسٹی پر پابندی، آئی ایم ایف شرائط سے متعلق مزید انکشافات

اگلے ماہ بجلی مزید مہنگی، نئی ٹیکس ایمنسٹی پر پابندی، آئی ایم ایف شرائط سے متعلق مزید انکشافات
اسلام ٹائمز۔ پاکستان اگلے ماہ سے بجلی بلوں میں مزید اضافہ کرے گا، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی رپورٹ میں نئے انکشاف سامنے آگئے۔ آئی ایم ایف کی اسٹاف سطح کی اس رپورٹ میں مزید انکشاف ہوا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کے 516 ارب روپے کے ٹیکسوں کے نفاذ کے دعوے کے برعکس، ٹیکسوں کا اصل تخمینہ ریکارڈ 733 ارب 50 کروڑ روپے ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 16 مئی سے پاکستان نے اوپن ایکسچینج ریٹ لاگو کر رکھا ہے جبکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان اس حقیقت کا برملا اظہار نہیں کر پارہا، 39 ماہ کے 6 ارب ڈالر پیکیج کے تحت کوئی نئی ٹیکس ایمسنٹی اسکیم متعارف کرانے پر بھی مستقل پابندی ہوگی۔ پاکستان حالیہ جنرل سیلز ٹیکس کی جگہ پر ویلیو ایڈڈ ٹیکس کے نفاذ کا بھی پابند ہے۔ آئی ایم ایف نے اسٹاف سطح کی یہ رپورٹ ایگزیکٹو بورڈ کی پاکستان کو 6 ارب ڈالر کی منظوری کے 5 روز بعد جاری کی ہے۔ آئی ایم ایف شرائط کے نفاذ کو کارکردگی کی بنیاد پر مانیٹر کرے گی، جن میں سے ایک یہ ہے کہ ایف بی آر کو ستمبر کے آخر تک 1.071 ٹریلین روپے ٹیکسوں کی مد میں جمع کرنے ہوں گے تاکہ یوں ایف بی آر اگلے سال جون تک 5.503 ٹریلین سالانہ ہدف کو حاصل کرسکے۔

آئی ایم ایف کے مطابق ایف اے ٹی ایف کی سفارشات کے تحت پاکستان منی لانڈرنگ اور دہشت گردی میں مالی معاونت کی روک تھام کے لئے خاطر خواہ اقدامات کرے۔ رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرط پر صارفین سے اضافی آمدن کی مد میں 150 ارب روپے وصول کرنے کیلئے جولائی سے بجلی کی قیمتوں میں 11 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ دوسری سہ ماہی میں ایڈجسٹمنٹ اگست کے آخر سے پہلے نافذ ہو جائے گی۔ آئی ایم ایف کی ایک اور شرط کے مطابق حکومت سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹس کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دسمبر کے آخر تک پارلیمنٹ میں ترمیمی نیپرا ایکٹ لانے کی پابند ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 804144
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش