0
Thursday 11 Jul 2019 09:55

داعش کی افغانستان میں بڑھتی ہوئی کارروائیوں پر تشویش ہے، عبدالغفور راشد

داعش کی افغانستان میں بڑھتی ہوئی کارروائیوں پر تشویش ہے، عبدالغفور راشد
اسلام ٹائمز۔ تحفظ حرمین شریفین کونسل کے چیئرمین اور ناظم ذیلی تنظیمات مرکزی جمعیت اہلحدیث ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے طالبان اور دیگر متحارب افغان گروپوں کے درمیان افغانستان میں قیام امن کیلئے مذاکرات کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ 18 سال کی تباہی و بربادی کے بعد امریکہ اور دیگر عالمی طاقتوں کو احساس ہوگیا کہ جنگ کے بعد بھی تنازعات کا حل مذاکرات ہی ہوتے ہیں۔ ہم افغان گروپوں کے مذاکراتی عمل کی تائید کرتے ہوئے واضح کرتے ہیں کہ عالمی برادری کو دہشتگرد طالبان کے بعد داعش جیسی خونخوار دہشتگرد تنظیم کی افغانستان میں بڑھتی ہوئی کارروائیوں پر تشویش ہے۔ شام اورعراق میں حالات خراب کرنے کے بعد داعش کو امریکہ کی مدد سے افغانستان میں پہنچا دیا گیا ہے، اس کا سدباب ضرور کیا جانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام کے نام پر دہشت گرد گروہوں کا قیام پرامن مذہب کو بد نام کرنے کی سازش ہے، اسلام کا انتہا پسندی اور دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں، ایسے لوگ جہاد کو بدنام کررہے ہیں، بھارت جیسا دہشت گرد ملک ریاستی دہشتگردی کے ذریعے کشمیر میں آزادی کے متوالوں کو شہید کررہا ہے جبکہ اسرائیل کے خلاف اپنی آزادی اور خودمختاری کی جنگ لڑنے والے فلسطینی بھی کامیاب ہوں گے، کیونکہ کوئی بھی قوم اپنے حقوق اورمذہب کے تحفظ کیلئے جدوجہد کر سکتی ہے۔ کشمیریوں نے عالمی اور سفارتی سطح پر 72 سالہ تنازع کو اجاگر کر دیا ہے۔ اب ضرورت ہے کہ عالمی برادری نوٹس لیتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو حل کروائے۔ ہم چاہتے ہیں کہ مذاکرات صرف افغانستان میں نہیں بلکہ کشمیر کے مسئلے پر بھی ہونے چاہیں مگر بھارت نے ہمیشہ مذاکرات پر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا۔ کشمیر پر مذاکرات بھارت اور پاکستان کے درمیان ہی نہیں، کشمیری قیادت کو بھی اس میں شامل کیا جانا چاہیے جو کہ دیرینہ مسئلے میں فریق ہیں۔
خبر کا کوڈ : 804395
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش