0
Saturday 13 Jul 2019 12:57

پشاور، ٹریفک اہلکار کی ویڈیو بنانے پر فِکس اِٹ مہم کے 2 کارکن گرفتار

پشاور، ٹریفک اہلکار کی ویڈیو بنانے پر فِکس اِٹ مہم کے 2 کارکن گرفتار
اسلام ٹائمز۔ پشاور میں فکس اٹ مہم چلانے والے نوجوانوں کو ٹریفک اہلکار کی ویڈیو بنانا مہنگا پڑ گیا، شکایت پر ایف آئی اے نے 2 نوجوانوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ پشاور ٹریفک پولیس کے اہلکار بخت بلند کی شکایت پر ایف ائی اے سائبر کرائمز نے عدنان اور الیاس نامی نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے۔ ٹریفک پولیس کانسٹیبل نے ایف آئی اے سائبر کرائمز ونگ کو شکایت کی تھی کہ گذشتہ ہفتے نوجوانوں نے آئس کریم کھانے کے دوران اس کی ویڈیو بنائی تھی اور پیسے نہ دینے کا الزام عائد کر کے ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دی تھی، جس سے اس کی اور محکمے کی بدنامی ہوئی۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق یکم جولائی کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوگئی تھی جس میں دیکھا گیا کہ ٹریفک اہلکار بخت بلند ایک دکان میں بیٹھا آئس کریم کھا رہا ہے، اس دوران ایک شخص آیا اور اہلکار سے کہا کہ قلفی کے پیسے ادا کرو، اہلکار نے اس سے کہا کہ میں ابھی دکان کے اندر بیٹھا آئس کریم کھا رہا ہوں، جاتے ہوئے آپ کے سامنے پیسے دے دوں گا، مگر اس شخص نے تکرار شروع کر دی اور کہا کہ آپ ہمارے ٹیکس سے تنخواہ لیتے ہیں اور ہم پر ہی بدمعاشی کرتے ہیں۔ ٹریفک اہلکار نے اسے جواب دیا کہ ہم کوئی بدمعاشی نہیں کرتے مگر ویڈیو بنانے والا مسلسل اس کو غنڈہ کہتا رہا۔ ملزم کی شناخت عدنان کے نام سے ہوئی اور اس نے اپنی شناخت فکس اٹ کے کارکن کے طور پر کرائی۔ ملزم نے بعد میں وہ ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کر دی جس پر عوام نے فکس اٹ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے غنڈہ گردی قرار دیا اور پولیس اہلکار کے ’عزت نفس مجروح‘ کرنے پر عدنان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ عوامی ردعمل کے باعث ملزم نے ویڈیو اپنے پیج سے ڈیلیٹ کر دی۔
خبر کا کوڈ : 804815
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش