0
Saturday 13 Jul 2019 23:36

پاکستان نے ریکوڈک کیس میں ٹونی بلیئر کی اہلیہ کو ایک ارب روپے ادا کیے

پاکستان نے ریکوڈک کیس میں ٹونی بلیئر کی اہلیہ کو ایک ارب روپے ادا کیے
اسلام ٹائمز۔ ریکوڈک کیس میں حکومت پاکستان نے ٹی تھیان کمپنی کے خلاف مقدمہ لڑنے کے لیے سابق برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر کی اہلیہ کو ایک ارب روپے ادا کیے جبکہ ثمر مبارک مند کے بیان کی بنیاد پر جرمانے کی رقم اتنی زیادہ ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ افتخار چوہدری کی جانب سے ٹی تھیان کمپنی سے ریکوڈک معاہدہ منسوخ کیے جانے کے بعد جب ٹی تھیان کمپنی عالمی عدالت انصاف چلی گئی تو حکومت نے موقف اختیار کیا کہ یہ مقدمہ عالمی عدالت انصاف کے دائرہ کار میں نہیں آتا۔ اس ضمن میں حکومت نے سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر کی اہلیہ برطانوی بیرسٹر چیری بلیئر کی خدمات بھاری معاوضے پر حاصل کیں اور انہیں ایک ارب روپے فیس کی مد میں ادا کیے۔

ٹونی بلیئر کی اہلیہ بھاری رقم وصول کرنے کے باوجود ثابت نہ کرسکیں کہ یہ مقدمہ عالمی عدالت انصاف کے دائرہ کار سے باہر ہے۔ ان کی ناکامی کے بعد ایک امریکی فرم کی خدمات بھاری معاوضے پر حاصل کی گئیں مگر پھر بھی کامیابی نہیں ہوئی۔ اس دوران پاکستانی سائنس دان ڈاکٹر ثمر مبارک مند ٹریبونل میں پیش ہوئے اور انہوں نے ٹریبونل کو بیان دیا کہ ریکوڈک کے پہاڑ میں 131 ارب ڈالر کے اثاثے ہیں اور پاکستان سالانہ ڈھائی ارب ڈالر مالیت کا سونا اور دیگر دھاتیں یہاں سے نکال سکتا ہے۔ ٹریبونل نے ڈاکٹر ثمر مبارک مند کے اس بیان بنیاد بناتے ہوئے پاکستانی حکومت پر بھاری جرمانہ عائد کر دیا، ٹریبونل نے جرمانہ عائد کرتے وقت موقف اختیار کیا کہ پروجیکٹ اتنی مالیت کا ہے تو جرمانے کی رقم بھی زیادہ ہونی چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 804937
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش