0
Monday 15 Jul 2019 20:11

جج ویڈیوسکینڈل کے تمام کردار منظر عام پر لائے جائیں، معصوم نقوی

جج ویڈیوسکینڈل کے تمام کردار منظر عام پر لائے جائیں، معصوم نقوی
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ قائد اہلسنت پیر سید محمد معصوم حسین نقوی نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو العزیزیہ مل کیس میں سزا کا فیصلہ دینے والے جج احتساب عدالت کی مبینہ ویڈیو جہاں عدلیہ کی ساکھ پر بہت بڑا سوال ہے وہیں یہ بات بھی مزید ثابت ہوگئی کہ شریف خاندان بھی اپنی سسلین مافیا حرکتوں سے باز نہیں آیا۔ جج کا بیان حلفی بہت کچھ بتا رہا ہے۔ اب قوم امید رکھتی ہے کہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ اس کیس کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ کیونکہ موصوف جج ملزم نواز شریف کی طرف سے رشوت کی پیشکش کیساتھ دباو، ذاتی ویڈیو اور جاتی امراء میں سابق وزیراعظم سے ملاقات کو بھی تسلیم کر چکے ہیں۔ اگر موصوف اتنے ہی بزدل تھے تو جج نہیں بننا چاہیے تھا۔ بہرحال یہ بات حقیقت ہے کہ دونوں میں سے کوئی ایک ضرور جھوٹ بول رہا ہے۔ جس کی عدالتی تحقیقات ہونی چاہیں۔ جو اس کے ذمہ دار ہیں ان کو عدالتی کٹہرے میں لایا جائے۔ متعلقہ جج کی طرف سے صرف وضاحتی بیان اور بیان حلفی ہی کافی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح کا آڈیو ٹیپ سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کیخلاف مقدمات کے حوالے سے جسٹس قیوم ملک کا بھی منظر عام پر آیا تھا۔ اس کی کسی نے تردید بھی نہیں کی تھی۔ ویڈیو بنانے اور ملاقاتوں کی تصدیق ہو چکی ہے۔ دباو میں آنیوالے جج عدلیہ میں رہنے کے قابل نہیں۔کیونکہ وہ انصاف نہیں کر سکتے۔ جج ارشد ملک کو ہٹا کر حکومت نے اچھا اقدام ضرور کیا مگر کہانی ابھی آگے چلے گی۔ پیر معصوم نقوی نے کہا کہ عدلیہ کو دباو میں لانے کیساتھ جج صاحبان کی ملزم پارٹی سے ملاقاتوں سے خفیہ اداروں کابے خبر رہنا بھی تشویشناک ہے۔ جب تک مریم نے پریس کانفرنس نہیں کی، کوئی چیز منظر عام پر نہیں لائی گئی۔ آئین کے مطابق ہر شہری کو فوری اور سستے انصاف کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے۔ آزاد عدلیہ قانون کی حکمرانی، جمہوریت کا تحفظ اور بنیادی انسانی حقوق کی ضمانت فرہم کرتی ہے۔ اگر یہ خود دباو میں ہوگی تو آزادانہ فیصلے کیسے ہو سکتے ہیں۔ پیر معصوم نقوی نے کہا کہ ویڈیو کلپ سکینڈل کے تمام کردار منظر عام پر لائے جانے چاہیں۔
خبر کا کوڈ : 805077
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش