0
Monday 15 Jul 2019 11:17

فرانس کے قومی دن کے موقع پر پولیس اور مظاہرین میں پرتشدد جھڑپیں

فرانس کے قومی دن کے موقع پر پولیس اور مظاہرین میں پرتشدد جھڑپیں
اسلام ٹائمز۔ فرانس کے قومی دن برسٹل ڈے کی پریڈ کی خوبصورت اور منظم تقریبات کا اختتام پولیس اور مظاہرین کے مابین پر تشدد جھڑپوں پر ہوا۔ اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اتحاد کے مظاہرے کے لیے 9 یورپی افواج کے نمائندوں پر مشتمل پریڈ دیکھنے کے لیے یورپی فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کے ساتھ دیگر یورپی رہنما جرمن چانسلر اینجیلا مرکل، نیدر لینڈ کے وزیراعظم مارک روٹ بھی موجود تھے۔ تاہم قومی دن کی تقریبات کا اختتام مظاہرین اور پولیس کے مابین جھڑپوں پر ہوا جس نے یلو ویسٹ (زرد وردی) احتجاجی تحریک کی شدت کے دن یاد تازہ کر دی۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس فائر کی جبکہ پریڈ دیکھنے والے تماشائیوں اور خوفزدہ غیر ملکی سیاح نے محفوظ مقامات پر پناہ لی۔ مظاہرین نے سیکورٹی رکاوٹیں توڑیں، کچرا دانوں اور قابل منتقل ٹوائلٹس کو نذرِ آتش کر دیا اس کے ساتھ وہ حکومت مخالف نعرے بھی لگا رہے تھے مثلاً ’میکرون استعفیٰ دو‘۔ پیرس پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ پولیس کی مداخلت کی بدولت شاہراہ پر صورتحال معمول پر آ گئی جبکہ پورے دن کے دوران 175 افراد کو حراست میں لیا گیا۔ پریڈ کا انعقاد بغیر کسی رکاوٹ کے ہوا جس میں مسلح افواج کے تقریباً 4 ہزار 300 اہلکاروں نے روایتی شاہراہ پر مارچ کیا۔ تاہم اس دوران بھی فرانسیسی چیف آف اسٹاف جنرل فرانکوئس لیکوئنٹر کے ساتھ کھڑے میکرون کو یلو ویسٹ تحریک کے حمایتیوں کی جانب سے سیٹیوں اور طنز کا سامنا کرنا پڑا۔
خبر کا کوڈ : 805094
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش