0
Wednesday 17 Jul 2019 12:39

خیبر پختونخوا میں 18 سال سے کم عمر مسیحی لڑکیوں کی شادی پر پابندی کا فیصلہ

خیبر پختونخوا میں 18 سال سے کم عمر مسیحی لڑکیوں کی شادی پر پابندی کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت نے مسیحی برادری کی شادی اور طلاق سے متعلق قانونی ترامیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا شوکت یوسفزئی نے پشاور میں الخدمت فاؤنڈیشن خیبر پختونخوا کے شعبہ تعلیم کے تحت نشتر ہال میں سالانہ ٹیلنٹ ٹریبیوٹ تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن کی کاوش کو سراہتا اور خراج تحسین پیش کرتا ہوں، تعلیمی میدان میں الخدمت کے خدمات قابل تحسین ہے۔ بعد ازاں شوکت یوسفزئی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ صوبائی و ضلعی سطح پر مشائخ کونسل کے قیام کا فیصلہ ہوا ہے، بجٹ میں شادی، طلبہ اور بیواؤں کیلئے وظائف رکھے گئے ہیں، صوبائی کابینہ میں مسیحی شادی ترمیمی بل اور طلاق ترمیمی بل پیش کئے جا رہے ہیں اور 18 سال سے کم عمر لڑکی کی شادی کی عمر پر پابندی لگائی جا رہی ہے۔ شوکت یوسفزئی نے کہا کہ طلاق کے حوالے سے خواتین کو تحفظ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے، پہلے شوہر کوئی بھی الزام لگا کر بیوی کو طلاق دے کر جان چھڑا لیتا تھا، لیکن اب ایسا نہیں ہوگا اور شوہر کو طلاق کیلئے بیوی پر الزام لگا کر اسے ثابت بھی کرنا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 805461
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش