0
Thursday 18 Jul 2019 23:29

بولان میڈیکل کمپلکیس کوئٹہ میں پاکستان تھیلیسیمیا سینٹر کا افتتاح

بولان میڈیکل کمپلکیس کوئٹہ میں پاکستان تھیلیسیمیا سینٹر کا افتتاح
اسلام ٹائمز۔ طبی ماہرین نے کہا ہے کہ بلوچستان میں تھیلیسمیا کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جس کی روک تھام کے لئے ہنگامی بنیادوں پر مختلف اقدامات کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار کوئٹہ کے بولان میڈیکل کمپلکیس میں وفاقی ادارے بیت المال کی جانب سے پاکستان تھیلیسمیا سینٹر کی افتتاحی تقریب میں کیا گیا۔ افتتاحی تقریب میں تھیلیسمیا کے شکار بچے، ڈاکٹر حضرات اور ڈپٹی سپیکر سردار بابر موسٰی خیل نے شرکت کی۔ اس موقع پر بولان میڈیکل کمپلیکس کے ایم ایس ڈاکٹر فہیم خان کا کہنا تھا کہ بولان میڈیکل کمپلیکس صوبے کا سب سے بڑا اسپتال ہے، جہاں ہمسایہ ممالک سے آئے مریضوں کا بھی علاج کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق کی جانب سے بی ایم سی کو تھیلیسمیا سینٹر فراہم کرنا خوش آئند امر ہے۔ تھیلیسمیا سینٹر کی افتتاحی تقریب میں شریک ڈاکٹرز اور دور دراز علاقوں سے آئے مریضوں نے بھی بیت المال  کی جانب سے بلوچستان میں سینٹر بنانے پر انتہائی خوش دکھائی دیئے۔

افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی ایم ڈی بیت المال پاکستان عون عباس بپی نے تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں تھیلیسمیا کے مریضوں کی تعداد کا سن کر سب سے پہلا سینٹر بلوچستان میں بنانے کی تجویز دی اور آج اسکا افتتاح کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سینٹر  سے غریب لوگ اپنا علاج کروائیں گے اور رواں سال بیت المال بی ایم سی تھیلیسمیا سینٹر کو 200 بچوں کے علاج کا معاوضہ فراہم کریگا۔ واضع رہے کہ تھیلیسمیا ایک مہلک اور خطرناک  مرض ہے، جسکے مریض کو دن میں ایک بوتل خون لگایا جاتا ہے۔ سال 2018ء میں ضلع کوئٹہ میں 2100 تھیلیسمیا کے مریضوں  کا اندراج کروایا گیا۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق صوبے سے سینکڑوں مریض بی ایم سی اسپتال میں تھیلیسمیا کے علاج کے غرض سے آتے ہیں، جہاں سہولت نہ ہونے کی وجہ سے لوگ کراچی اور دیگر صوبوں کو جانے کیلے مجبور تھے۔ تقریب میں شریک لوگوں نے کہا کہ بیت المال کی جانب سے سینٹر کے قیام سے صوبے بھر کے لوگ اپنا مفت علاج کرا سکیں گے۔
 
خبر کا کوڈ : 805696
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش