0
Friday 19 Jul 2019 10:29

مفتاح اسماعیل گرفتاری سے پچنے کے لیے سندھ ہائی کورٹ پہنچ گئے

مفتاح اسماعیل گرفتاری سے پچنے کے لیے سندھ ہائی کورٹ پہنچ گئے
اسلام ٹائمز۔ سابق مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل گرفتاری سے بچنے کے لیے سندھ ہائی کورٹ پہنچ گئے جبکہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے اہلکار بھی عدالت میں موجود ہیں۔ مفتاح اسماعیل ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کریں گے۔ گزشتہ روز نیب نے کی ٹیم نے مفتاح اسماعیل کو گرفتار کرنے کی چار مرتبہ کوشش کی تاہم انہیں کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔ نون لیگی رہنما پر الزام ہے کہ انہوں نے چیئرمین سوئی سدرن گیس کمپنی کی حیثیت سے غیر قانونی ٹھیکے دیے۔ نیب کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزیر خزانہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں۔ نیب کو مفتاح اسماعیل کی اسلام آباد میں موجودگی کی اطلاع ملی جس پر تین مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے تھے۔ کراچی میں موجودگی کی اطلاع ملنے پر نیب کی ٹیم نے مفتاح اسماعیل کے گھر پر چھاپہ مارا لیکن وہاں سے بھی گرفتاری نہ ہو سکی۔ 

سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل پر بطور چئیرمین سوئی سدرن گیس کمپنی پانچ قیمتی گیس فیلڈز کے ٹھیکے جامشورو جوائنٹ وینچر لمیٹڈ کو غیر قانونی دینے کا الزام  ہے،جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔ نیب کا دعوی ہے کہ مفتاح اسماعیل کی صدارت میں ہونے والے ایس ایس جی سی بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس ان ٹھیکوں کی منظوری دی گئی۔ اس سلسلے میں ان کو نیب کی جانب سے پہلا کال اپ نوٹس گذشتہ سال 14جون کو بھیجا گیا تھا۔ مفتا ح اسماعیل نے 1990ء میں امریکا کی پینسلوینیا یونیورسٹی سے پبلک فنانس اور پولیٹکل اکانومی کے موضوع پر ڈاکٹریٹ کیا۔ 1990ء کی دہائی میں واشنگٹن میں آئی ایم ایف سے وابستہ رہے، 1993 میں وطن واپس لوٹے اور اپنے خاندانی بزنس سے وابستہ ہو گئے۔ 2011ء میں انہوں نے مسلم لیگ نون میں شمولیت اختیار کی۔ 2012ء سے 2013ء تک انہوں نے پنجاب بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے سربراہ کی ذمہ داریاں نبھائیں۔ مفتاح اسماعیل 2013ء میں وہ پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن بنے۔ اسی سال وہ سوئی سدرن گیس کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا حصہ بن گئے۔ 2014 میں بورڈ آف انویسٹمنٹ کے سربراہ بھی بنائے گئے۔ مفتاح اسماعیل کو دسمبر 2017 میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی کابینہ میں مشیر خزانہ مقرر کیا گیا۔ 27 اپریل 2018 کو خزانہ،محصولات اور اقتصادی امور کے وفاقی وزیر کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔ انہوں نے 31 مئی 2018 تک یہ ذمہ داری نبھائی۔
خبر کا کوڈ : 805723
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش