QR CodeQR Code

قرارداد الحاق پاکستان تحریک آزادی کشمیر کی مضبوط نظریاتی بنیاد ہے، سردار عتیق

19 Jul 2019 11:48

مسلم کانفرنس کے رہنما کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مسلم کانفرنس نے ہر دور میں دوربینی اور دور اندیشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے عوام کی قبل از وقت اور درست رہنمائی کی ہے جس کی زندہ مثال قیام پاکستان سے بھی پہلے قرارداد الحاق پاکستان کا منظور کیا جانا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے قائد و سابق وزیراعظم آزادکشمیر سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ قرارداد الحاق پاکستان تحریک آزادی کشمیر کی مضبوط نظریاتی بنیاد ہے۔ مسلم کانفرنس روز اول سے تحریک آزادی اور تکمیل پاکستان کے مشن پر کاربند ہے۔ جموں و کشمیر کو آزادی پاک و ہند سے پہلے پاکستان سے وابستہ کرنا مسلم کانفرنس کا ایک عظیم کارنامہ ہے۔ قرارداد الحاق پاکستان ریاست جموں و کشمیر میں نظریاتی مشن کی حیثیت حاصل کر چکی ہے۔ کشمیر بنے گا پاکستان کا نعرہ جارحیت پسند ہندوستان کے گلے میں لوہے کا چنا ثابت ہوا ہے۔ انھوں نے ان خیالات کا اظہار یوم قرارداد الحاق پاکستان کی مناسبت سے میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سردار عتیق نے کہا کہ مسلم کانفرنس نے ہر دور میں دوربینی اور دور اندیشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے عوام کی قبل از وقت اور درست رہنمائی کی ہے جس کی زندہ مثال قیام پاکستان سے بھی پہلے قرارداد الحاق پاکستان کا منظور کیا جانا ہے۔

انھوں نے کہا کہ متحدہ ہندوستان میں ایک غیر ہندوستانی برطانوی باشندے سابق سرکاری ملازم ہیومے(Hume) نے جب 1885ء میں انڈین نیشنل کانگرس کی بنیاد رکھی تو اسی کے ساتھ ہی ہندوستان میں مذہبی، نسلی اور گروہی سیاست کی بھی بنیادیں رکھ دی گئیں اور یہ سلسلہ متحدہ ہندوستان کی پانچ سو سے زائد ریاستوں تک پھیلا دیا گیا اور اس مہم میں تمام اقلیتوں کو بالعموم اور مسلمانوں کو بالخصوص تشدد اور انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔ اس کے نتیجے میں بعض مسلمان رہنماﺅں نے کانگریس میں شمولیت اختیار کر کے کوئی کردار ادا کرنا چاہا بھی تو انھیں مکمل بے بسی کا سامنا رہا۔ اس صورت حال کے نتیجے میں 1906ء میں آل انڈیا مسلم لیگ اور 1932ء میں سری نگر میں مسلم کانفرنس کا قیام عمل میں لایا گیا۔ دونوں جماعتیں ایک جنوبی ایشیائی برصغیر میں مسلمانوں کی نشاط ثانیہ کے مشن پر کاربند ہو گئیں اور قائداعظم نے اپنی تمام اخلاقی اور سیاسی حمایت مسلم کانفرنس کی پشت پر لا کھڑی کی، وقت کے ساتھ ساتھ مسلم کانفرنس ریاست جموں و کشمیر کی مقبول ترین نظریاتی، سیاسی قوت کی حیثیت اختیار کر گئی۔ قائداعظم نے مئی، جون، جولائی 1944ء کے اپنے دورہ سری نگر کے دوران اپنی تائید و حمایت کا اعلانیہ یقین دلاتے ہوئے فیصلہ کیا کہ ریاست میں آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کو وہی مقام اور حیثیت حاصل ے جو سارے ہندوستان میں آل انڈیا مسلم لیگ کو حاصل ہے۔

19 جولائی کی اسی قرارداد الحاق پاکستان کے تسلسل میں مجاہد اول سردار محمد عبدالقیوم خان نے 23 اگست کو نیلا بٹ سے تحریک آزادی کشمیر کی بنیاد رکھی جس کے نتیجہ میں آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کا موجودہ خطہ آزاد ہوا۔ سردار عتیق نے کہا کہ قرارداد الحاق پاکستان ریاست جموں و کشمیر میں نظریاتی مشن کی حیثیت حاصل کر چکی ہے۔ ہندوستانی فورسز کی طرف سے قتل و غارت گری اور جبر و تشدد کے باوجود کشمیری عوام کو تحریک آزادی اور تکمیل پاکستان کے راستے سے نہیں روکا جا سکا۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی حالیہ رپورٹ ایک طرف ہندوستان کے منہ پر طمانچہ اور دوسری جانب تحریک آزادی کی سرخروئی کا باعث ہے۔ اقوام متحدہ کی قراردادیں جموں و کشمیر پر ہندوستان کے فوجی قبضے کو وضاحت کے ساتھ مسترد کر چکی۔ عالمی قراردادوں میں کشمیر میں استصواب رائے درحقیقت مسئلہ کشمیر کے کسی بھی حل میں جموں و کشمیر کے سیاسی نمائندگان کی شرکت کی ضمانت ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو فوجی جبر کے ذریعے زیادہ دیر تک دبا کے نہیں رکھا جا سکتا۔


خبر کا کوڈ: 805744

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/805744/قرارداد-الحاق-پاکستان-تحریک-آزادی-کشمیر-کی-مضبوط-نظریاتی-بنیاد-ہے-سردار-عتیق

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org