QR CodeQR Code

اسرائیل گوگل، فیس بک اور مائیکروسافٹ کے سرورز سے کسی بھی شخص کا ڈیٹا حاصل کرسکتا ہے، کمپنی کا دعویٰ

20 Jul 2019 14:20

یہ ادارہ 2016ء میں اس وقت خبروں کی زینت بنا تھا جب ریسرچرز نے اس پر متحدہ عرب امارات کے ایک سماجی رضاکار کی جاسوسی میں معاونت کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ این ایس او اسرائیل کے دارلحکومت تل ابیب کے نزدیک واقع ساحلی اور جدید ٹیکنالوجی کے مرکز شہر ہرزیلیا میں ہے۔


اسلام ٹائمز۔ ایک اسرائیلی خفیہ کمپنی جس کے بارے میں ماضی میں واٹس ایپ ہیک کرنے کا خیال کیا جاتا ہے نے اپنے خریداروں کو آگاہ کیا ہے کہ وہ دنیا کی بڑی سماجی روابط کی ویب سائٹس سے صارفین کا ڈیٹا اکٹھا کرسکتی ہے۔ برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کی رپورٹ میں لکھا گیا کہ این ایس او گروپ نے اپنے خریداروں کو بتایا ہے کہ اس کی ٹیکنالوجی خفیہ طریقے سے ایپل، گوگل، فیس بک، ایمیزون اور مائیکروسافٹ کے سرورز سے کسی بھی شخص کا ڈیٹا برآمد کرسکتی ہیں۔ تاہم اس حوالے سے پوچھے گئے سوالات کے تحریری جوابات دیتے ہوئے این ایس او جے ترجمان نے ان الزامات کو مسترد کردیا ان کا کہنا تھا کہ این ایس او کی سروسز اور ٹیکنالوجی کے بارے میں بنیادی غلط فہمی پائی جاتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ این ایس او کی مصنوعات آج کے شائع شدہ آرٹیکل میں دیے گئے انفرا اسٹرکچر، سروسز کسی قسم کی کلیکشن کرنے کی صلاحیت اور کلاؤڈ ایپلکیشن تک رسائی فراہم نہیں کرتیں۔ مئی میں واٹس ایپ نے کہا تھا کہ اس نے ایپلیکشن میں موجود ایک سیکیورٹی ہول پلگ کرنے کے لیے ایک اپڈیٹ جاری کررہی ہے جس سے جدید ترین اسپائی ویئر داخل کیا جاسکتا تھا جسے ممکنہ طور پر صحافیوں، رضاکاروں اور دیگر کے خلاف استعمال کیا جاسکتا تھا۔

کمپنی کی جانب سے مشتبہ ادارے کا نام نہیں دیا گیا تھا تاہم یہ ہیک منظر عام پر آنے کے وقت واشنگٹن سے تعلق رکھنے والے تجزیہ کار جوزف ہال جو سینـٹر فار ڈیموکریسی اینڈ ٹیکنالوجی کے چیف ٹیکنالوجسٹ بھی ہیں، نے کہا تھا کہ اس کا تعلق این ایس او کے پیگاس سافٹ ویئر سے ہے۔ یہ سافٹ ویئر عموماً قانون نافذ کرنے والے اور خفیہ اداروں کو فروخت کیے جاتے ہیں۔ فنانشل ٹائمز کی رپورٹ میں پروڈکٹ کی تفصیلات اور دستاویز کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ پروگرام اس طرح ترتیب دیا گیا ہے کہ وہ فون سے بڑھ کر کلاؤڈ میں محفوظ معلومات حاصل کر لے۔ مثلاً جس کی معلومات حاصل کی جارہی ہے اس کی موجودگی کی مکمل تاریخ، ڈیلیٹ کردہ پیغامات اور تصاویر وغیرہ۔ این ایس او کا کہنا تھا کہ وہ پیگاسز سسٹم آپریٹ نہیں کرتی صرف حکومتی صارفین کو لائسنس جاری کرتی ہے جس کا واحد مقصد سنگین جرائم یا دہشت گردی کو روکنا یا اس کی تفیش کرنا ہے۔ یہ ادارہ 2016ء میں اس وقت خبروں کی زینت بنا تھا جب ریسرچرز نے اس پر متحدہ عرب امارات کے ایک سماجی رضاکار کی جاسوسی میں معاونت کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ این ایس او اسرائیل کے دارلحکومت تل ابیب کے نزدیک واقع ساحلی اور جدید ٹیکنالوجی کے مرکز شہر ہرزیلیا میں ہے۔


خبر کا کوڈ: 805986

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/805986/اسرائیل-گوگل-فیس-بک-اور-مائیکروسافٹ-کے-سرورز-سے-کسی-بھی-شخص-کا-ڈیٹا-حاصل-کرسکتا-ہے-کمپنی-دعوی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org