0
Sunday 21 Jul 2019 00:16

قبائلی اضلاع میں انتخابات، نتائج آنے کا سلسلہ جاری

قبائلی اضلاع میں انتخابات، نتائج آنے کا سلسلہ جاری
اسلام ٹائمز۔ قبائلی اضلاع میں خیبرپختونخوا اسمبلی کی 16 نشستوں پر انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی اور نتائج آنے کا عمل جاری ہے۔

باجوڑپی کے 100:

حلقے کے 104 پولنگ اسٹیشنز میں سے 77 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج آگئے، پی ٹی آئی کے انور زیب 10916 ووٹ لیکر آگے جبکہ جماعت اسلامی کے مولانا وحید گل 8529 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔

باجوڑ پی کے 101:

103 پولنگ اسٹیشنز میں سے 17 اسٹیشنز کے نتائج، جماعت اسلامی کے ہارون رشید 2061 ووٹ لے کر آگے جبکہ لعلی شاہ اے این پی 2005 ووٹ لے کر دوسرے اور پی ٹی آئی کے اجمل خان 1235 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر ہیں۔

باجوڑ پی کے 102:

حلقے کے 131 میں 56 کے نتائج میں جماعت اسلامی کے سراج الدین 11101 ووٹ لیکر آگے جبکہ آزاد امیدوار خالد خان6931 ووٹ لے کر دوسرے نمبر ہیں۔

خیبر پی کے 105:

ضلع خیبر پی کے 105 گورنمنٹ ہائی زین اسکول تاڑہ ولی خیل لنڈی کوتل کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار  الحاج شفیق شیر آفریدی  347لیکر آگے ہیں،آزاد امیدوار  شیرمت خان آفریدی 55 لے کر دوسرے اور پی ٹی آئی کے شاہد شنواری 29 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر ہیں۔

پاراچنار پی کے 108:

حلقے کے 57 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج میں جے یو آئی (ف) کے ریاض 4616 ووٹ لے کر آگےاور آزاد امیدوار جمیل 3842 ووٹ لے کر دوسرے نمبر ہیں۔

پاراچنارپی کے 109:

پاراچنار پی کے 109 ضلع کرم کے 131 میں 24 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے سید اقبال میاں 9229 ووٹ لے کر آگے اور آزاد امیدوار عنایت علی طوری 3944 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

اورکزئی پی کے 110:

پی کے 110 اورکزئی 9 کے10 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج میں آزاد امیدوار عزن جمال 1220 کے ساتھ آگے، آزاد امیدوار ملک حبیب نور 563 ووٹوں کے ساتھ دوسرے اور پی ٹی آئی کے امیدوار  شعیب حسن 106ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر ہیں۔

جنوبی وزیرستان پی کے 114:

حلقے کے 139 میں سے 57 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے نصیر اللہ 9150 ووٹ لے کر آگے اور آزاد امید وار عارف اللہ 6380 ووٹ لے کر دوسرے نمبر ہیں۔

جنوبی وزیرستان پی کے 115:

حلقے کے 33 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج میں جے یو آئی (ف) کے مولانا شعیب 3064 ووٹ لے کر آگئے  اور اے این کے پی کے غلام بھٹنی 2066 ووٹ لے کر دوسرےنمبر ہیں۔

پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہی

خیبرپختونخوا اسمبلی میں پہلی بار قبائلی اضلاع کو نمائندگی دینے کے لیے انتخابات ہوئے۔ صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں کے لیے پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفہ کے جاری رہی۔ الیکشن میں پانچ بڑی جماعتوں میں کانٹے کا مقابلہ ہے جن میں پی ٹی آئی، اے این پی، جماعت اسلامی، جے یو آئی فے اور پی پی پی شامل ہیں۔ صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں میں سے ضلع باجوڑ میں 3، خیبر میں 3، مہمند، کرم، شمالی اور جنوبی وزیرستان میں دو دو نشستوں جبکہ ضلع اورکزئی اور ڈسٹرکٹ سابق فرنٹیر ریجن میں ایک ایک صوبائی نشست کے لیے ووٹ ڈالے گئے۔

مجموعی طور پر الیکشن پرامن انداز میں منعقد ہوئے تاہم چند ناخوشگوار واقعات کی اطلاعات بھی سامنے آئیں۔ الیکشن کمیشن کو شمالی وزیرستان کے علاقے شیوہ میں پولنگ ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشن سے باہر نکالے جانے کی شکایت موصول ہوئیں۔ جنوبی وزیرستان کے مختلف علاقوں میں اچانک موبائل فون سروس بند کرنے کی شکایات بھی سامنے آئیں۔ تاہم الیکشن کمیشن نے ان شکایات کو بے بنیاد قرار دیا۔

پارا چنار میں پی کے 109 مردانہ پولنگ اسٹیشن میں دو امیدواروں کے حامیوں میں ہاتھاپائی ہوئی جس کے بعد سیکورٹی اہلکاروں نے لاٹھی چارج کرکے انہیں پولنگ اسٹیشن سے ہٹادیا۔ مہمند میں پی کے 103 کے زنانہ پولنگ اسٹیشن کے قریب دو مخالف گروپوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس سے دو افراد زخمی ہوگئے جس کی وجہ سے کچھ وقت کے لئے پولنگ کو روک دیا گیا۔ پی کے 111 کی تحصیل شیوا میں اپوزیشن امیدواروں نے ووٹ نہ ڈالنے دینے کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ صرف حکومتی ووٹرز کو ووٹ ڈالنے دیا جا رہا ہے اور دیگر جماعتوں کے ووٹرز کو پولنگ اسٹیشنز میں داخل نہیں ہونے دیا جا رہا۔ الیکشن کمیشن کنٹرول روم نے ڈی آر او سے رابطہ کیا جس نے شکایت کو بےبنیاد قرار دے دیا۔
خبر کا کوڈ : 806073
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش