0
Sunday 21 Jul 2019 07:53

بیرسٹر سلطان کی ملیحہ لودھی سے ملاقات

بیرسٹر سلطان کی ملیحہ لودھی سے ملاقات
اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشن کی کشمیر پر روااں سال 6 جولائی کو رپورٹ آئی ہے اور اسی طرح اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشن نے گذشتہ سال جون بھی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر رپورٹ جاری کی تھی۔ لہذا اب صحیح وقت ہے کہ ہمیں مسئلہ کشمیر کو ہر فورم پر اجاگر کرنا چاہیے۔ وزیراعظم عمران خان کے دورہ سے امریکہ اور پاکستان دونوں ممالک کے درمیان اچھے تعلقات کی امید ہے اور اس کے بعد جنوبی ایشیاء میں قیام امن پر بات بھی ہو سکے گی۔ مسئلہ کشمیر 72 سال سے حل طلب ہے جبکہ یہ اقوام متحدہ کے چارٹر پر لایا جانے والا سب سے پرانا حل طلب مسئلہ ہے۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمشن کی گذشتہ سال جون اور اس سال جولائی میں کشمیر پر جاری ہونے والی رپورٹ کے بعد اب ہماری ذمہ داریوں میں مزید اضافہ ہو گیا کہ ہم مسئلہ کشمیر پر مزید موثر انداز میں تمام فورمز پر اجاگر کریں۔ پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات کی بات کی ہے جبکہ بھارت ہٹ دھرمی پر قائم ہے اور بات چیت پر لعت و لعل سے کام لیتا رہا ہے۔ کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت ملنا چاہیے تاکہ مسئلہ کشمیر کشمیری عوام کی مرضی و منشاء کے مطابق حل ہو سکے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں نیویارک میں اقوام متحدہ میں اپنے دفتر میں آزادکشمیر کے سابق وزیراعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے ایک تفصیلی ملاقات میں کیا۔ اس موقع پر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو جارحانہ انداز میں عالمی سطح پر اٹھایا جانا چاہیے۔ مقبوضہ کشمیر میں جمہوری و ریاستی تحریک عروج پر ہے جبکہ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بھی کہا گیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گن کا استعمال بند کرے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت کو مذاکرات کی میز پر آنے سے قبل مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کو بند کرنا چاہیے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات سے قبل سازگار ماحول قائم ہو سکے۔
خبر کا کوڈ : 806083
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش