0
Sunday 21 Jul 2019 11:04

اپوزیشن جماعتوں کا 25 جولائی کو یوم سیاہ منانے کا اعلان

اپوزیشن جماعتوں کا 25 جولائی کو یوم سیاہ منانے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں وفد نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور دیگر رہنماؤں سے ماڈل ٹاؤن میں ملاقات کی جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال، اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاریوں، 25 جولائی کو یوم سیاہ، چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد اور میر حاصل بزنجو کی کامیابی کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ اپوزیشن رہبر کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق پیشرفت کرے گی اور حکومت کی ناکام معاشی پالیسیوں کیخلاف نہ صرف ہر فورم پر آواز بلند کرے گی بلکہ اس کے آگے بند بھی باندھے گی۔
 
اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے فیصلے کے مطابق 25 جولائی کو یوم سیاہ منانے کے حوالے سے پروگراموں کو حتمی شکل دینے کیلیے اپوزیشن رہنماؤں کا اہم اجلاس گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں ہوا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یوم سیاہ کے سلسلہ میں صوبائی دارالحکومتوں کے صدر مقامات پر احتجاجی جلسے کئے جائیں گے اور اس سلسلہ میں لاہور میں چیئرنگ کراس چوک میں جلسہ کیا جائیگا۔ ن لیگ کے احسن اقبال کی میزبانی میں ہونیوالے اجلاس میں پیپلز پارٹی، جے یو آئی (ف)، اے این پی اور جمعیت اہلحدیث کے وفود نے شرکت کی۔
 
اجلاس میں ملک کی مجموعی صورتحال، اپوزیشن کی گرفتاریوں، مہنگائی اور خصوصاً 25 جولائی کو یوم سیاہ کے پروگراموں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا اور حکمت عملی مرتب کی گئی۔ اجلاس کے بعد دیگر رہنماؤں کیساتھ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا متحدہ اپوزیشن 25جولائی کو چیئرنگ کراس پر شام 5 بجے جلسہ کریگی، ہم صرف سکیورٹی کے تناظر میں انتظامیہ کو آگاہ کرینگے اور اجازت طلب نہیں کریں گے۔ 25 جولائی کو مہنگائی، ملک کے معاشی حالات اور سلیکٹڈ وزیراعظم کی نالائقیوں پر عدم اعتماد ہوگا۔

عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ بزدل وزیراعظم کان کھول کر سن لے ہمیں کسی اجازت کی ضرورت نہیں، پانچ مختلف مقامات کے حوالے سے فیصلہ کریں گے کہ کون کون سی لیڈر شپ کہاں کہاں جائیگی۔ عمران خان نے کہا تھاکہ ان کیخلاف 100 لوگ نکل آئیں تو گھر چلا جاؤں گا، اب 100 نہیں لاکھوں لوگ بزدل وزیراعظم کیخلاف نکلیں گے، عمران خان خود گھر چلے جائیں وگرنہ بڑی رسوائی سے باہر نکلیں گے۔
 
انہوں نے کہا کہ پنجاب فرانزک لیبارٹری نے جج کی ویڈیو کو درست ثابت کر دیا، اب سپریم کورٹ نوٹس لے۔ جے یو آئی (ف) پنجاب کے امیر ڈاکٹر عتیق الرحمان نے کہا تاجر برادری کی تاریخی ہڑتال نقطہ آغاز تھا، دوسرا قدم یوم سیاہ ہے، ہم اس جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ جے یو آئی (ف) 25 جولائی کو پشاور، 28 جولائی کو کوئٹہ اور اس کے بعد اسلام آباد جانے کی تاریخ دے گی اور یہ فائنل راؤنڈ ہوگا اور ہم حکومت کے رخصت ہونے تک واپس نہیں آئیں گے۔ لاہور کا تاریخی اجتماع حکومت اور اس کی پالیسیوں کیخلاف ریفرنڈم ثابت ہوگا۔ اگر حکومت اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر کے پہلے گھر جانا چاہتی ہے تو یہ اقدام بھی کر کے دیکھ لے۔
 
پیپلز پارٹی پنجاب کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضیٰ نے کہا کہ 25 جولائی کو یوم سیاہ کے موقع پر تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں ملک بھر میں احتجاج کریں گی، مختلف مقامات پر مختلف جماعتیں اس کی میزبانی کریں گی۔ ایک کوآرڈی نیشن کمیٹی بنائی گئی ہے، جو یوم سیاہ کے حوالے سے رابطے میں رہے گی اور فیصلے کریگی۔ متحدہ اپوزیشن کسی گرفتاری سے بلیک میل ہو گی نہ ہی ڈرے گی۔ یہ احتجاج سیاسی جماعتوں میں نااتفاقی کی بات کرنیوالوں کے منہ پر طمانچہ ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 806114
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش