0
Sunday 21 Jul 2019 12:47

قبائلی اضلاع میں انتخابات، آزاد امیدواروں کو 7 نشستوں پر برتری حاصل

قبائلی اضلاع میں انتخابات، آزاد امیدواروں کو 7 نشستوں پر برتری حاصل
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں گذشتہ برس ضم ہونے والے 7 قبائلی اضلاع کی تاریخ میں پہلی مرتبہ صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں کیلئے ہونے والے انتخابات کے نتائج میں آزاد امیدواروں کو 7 حلقوں میں برتری حاصل ہے۔ غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق 7 نشستوں پر آزاد امیدواروں کو برتری حاصل ہے۔ حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار 4 نشستوں پر آگے ہیں، جمعیت علمائے اسلام (ف) اور جماعت اسلامی کے امیدوار 2، 2 جبکہ ایک نشست پر عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے امیدوار کو برتری حاصل ہے۔ پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو بلاتعطل شام 5 بجے تک جاری رہی۔ قبائلی اضلاع کی عوام میں اپنا حقِ رائے دہی استعمال کرنے کیلئے خاصہ جوش و خروش دیکھا گیا، اس موقع پر سکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد پولنگ اسٹیشن میں موجود ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ مزید کسی شخص کو اندر جانے کی اجازت نہیں تھی۔

خیبر پختوخوا اسمبلی کی 16 عام نشستوں پر بڑی سیاسی جماعتوں، سابق اراکین اسمبلی اور آزاد امیدواروں کے مابین دلچسپ مقابلے کی توقع کی جا رہی ہے۔ ان انتخابات میں 28 لاکھ ووٹرز کو اپنا حق رائے دہی استعمال کرنا تھا جس میں مردوں کی تعداد 16 لاکھ 70 ہزار جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 11 لاکھ 30 ہزار ہے۔ پہلی مرتبہ صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر ووٹ دینے کیلئے ووٹرز کا ٹرن آؤٹ بھی زیادہ دیکھا گیا۔ قبائی اضلاع میں صوبائی اسمبلی کے ان انتخابات کیلئے ایک ہزار 896 پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے جن میں 482 مردوں کے جبکہ 376 پولنگ اسٹیشنز خواتین کے تھے، جبکہ ایک ہزار 39 پولنگ اسٹیشنز مشترکہ تھے۔ ان پولنگ اسٹیشنز میں سے 554 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا۔ الیکشن کمیشن نے انتخابات کے سلسلے میں ایک ہزار 897 پریزائڈنگ افسر، 5 ہزار 653 نائب پریزائڈنگ افسر اور 5 ہزار 653 پولنگ افسر تعینات کئے تھے جس کے انتظامات جمعے کے روز مکمل کر لئے گئے تھے۔

انتخابی امیدوار
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے تمام نشتسوں پر اپنے امیدوار کھڑے کئے جبکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) نے 15، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے 14 اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے 13 نشتسوں سے انتخابات میں حصہ لیا۔ اسی طرح پاکستان مسلم لیگ (ن) نے 5 امیدوار، جماعت اسلامی نے 13 اور قومی وطن پارٹی نے 3 نشستوں پر انتخاب میں حصہ لیا، جبکہ 20 جولائی کو ہونے والی ووٹنگ کیلئے 202 آزاد امیدوار بھی میدان میں تھے۔ خیال رہے کہ 16 عام نشستوں پر مجموعی طور پر 285 امیدواروں نے انتخابی عمل میں حصہ لیا، جن میں 2 خواتین امیدوار بھی شامل تھیں، جن میں سے ایک کا تعلق اے این پی جبکہ دوسری خاتون کا تعلق جماعت اسلامی سے تھا۔ ان 16 عام نشستوں کے علاوہ خواتین اور اقلیتوں کے مختص 5 نشستیں عام نشستوں میں کامیابی کے تناسب کے اعتبار سے دی جائیں گی۔

انتخابات کے پیشِ نظر فول پروف سکیورٹی فراہم کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ 34 ہزار 497 سکیورٹی اہلکاروں کو تمام اضلاع میں تعینات کیا گیا جس میں پاک فوج، پولیس، فرنٹیئر کور، لیویز اور خاصہ دار فورس کے اہلکار شامل ہیں۔ اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے والے قبائلی عوام نے ان اضلاع میں ہونے والے الیکشن کو اپنے لئے تاریخی دن قرار دیا۔ اجمل مہمند نامی ایک شخص نے میڈیا کو بتایا کہ ہم پُرامید ہیں کہ ہمارے منتخب کردہ نمائندے صوبائی اسمبلی میں ہمارے مسائل کو اُجاگر کریں گے۔ ایک 90 سالہ شہری حسرت گل صحت خراب ہونے کے باوجود اپنی وہیل چیئر پر ووٹ ڈالنے کیلئے پولنگ اسٹیشن پر پہنچے اور اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
خبر کا کوڈ : 806140
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش