0
Thursday 25 Jul 2019 13:53

مودی اور ٹرمپ ملاقات میں وزیر خارجہ موجود تھے، انکا بیان مستند ہے، راجناتھ سنگھ

مودی اور ٹرمپ ملاقات میں وزیر خارجہ موجود تھے، انکا بیان مستند ہے، راجناتھ سنگھ
اسلام ٹائمز۔ بھارتی حکومت نے کہا ہے کہ کشمیر معاملہ پر ثالثی کا کوئی سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔ کشمیر پر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے دئے گئے بیان پر بدھ کو بھی بھارتی پارلیمنٹ میں جم کر ہنگامہ ہوا۔ ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی کانگریس نے حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کو ایوان میں آکر بتانا چاہیئے کہ آخر ان کے اور ڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان کشمیر کو لے کر کیا بات چیت ہوئی۔ ہنگامہ کے درمیان بھارتی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہماری حکومت ملک کے وقار کے ساتھ کسی بھی طرح کا کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ پاکستان سے جب کبھی بھی اس معاملہ پر بات ہوگی، اس وقت صرف کشمیر پر ہی بات نہیں ہوگی بلکہ پورے پاکستانی مقبوضہ کشمیر پر بات ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر پر کوئی ثالثی کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا ہے۔ راجناتھ سنگھ نے اعتراف کیا کہ جون میں مودی اور ڈونالڈ ٹرمپ کی ملاقات ضرور ہوئی تھی لیکن کشمیر معاملہ پر کوئی بات نہیں کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جس وقت مودی اور ٹرمپ کی ملاقات ہوئی تھی، اس وقت وزیر خارجہ ایس جے شنکر وہاں پر موجود تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے جو بیان دیا ہے وہ مستند ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت کی کوئی بھی بات سننے کیلئے تیار نہیں ہے جبکہ وزیر خارجہ پہلے ہی اس معاملہ میں اپنا بیان دے چکے ہیں۔

بھارت کے وزیر دفاع نے کہا کہ سابق وزیراعظم اندرا گاندھی کے وقت شملہ سمجھوتہ کے بعد کشمیر کا معاملہ دوطرفہ ہوگیا تھا۔ اس معاملہ پر کوئی بھی تیسرا فریق سامنے نہیں آسکتا۔ خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دعوی کیا ہے کہ نریندر مودی نے ان سے کشمیر معاملہ پر ثالثی کرنے کے لئے کہا۔ ٹرمپ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگر میں مدد کرسکتا ہوں تو میں ثالث بننا پسند کروں گا۔ ٹرمپ کے اسی بیان کے ردعمل میں بھارت کی سیاسی ہنگامہ آرائی جاری ہے اور بدھ کو لگاتار دوسرے دن پارلیمنٹ میں ہنگامہ دیکھنے کو ملا۔
خبر کا کوڈ : 806916
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش