0
Thursday 25 Jul 2019 12:04

سرینگر، بیروہ اور بڈگام میں ’’این آئی اے‘‘ کے پے در پے چھاپے

سرینگر، بیروہ اور بڈگام میں ’’این آئی اے‘‘ کے پے در پے چھاپے
اسلام ٹائمز۔ بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے بدھ کو دوسرے روز بیروہ، بڈگام اور سرینگر میں فنڈنگ کیس کے سلسلے میں کوٹ بلوال جیل میں بند ایک قیدی، تمباکو فروش، ایک عارضی لیکچرار اور ایک طالبعلم کے گھروں پر چھاپے مار کر تلاشیاں لیں۔ این آئی اے کی ٹیم نے بدھ کو صبح قریب ساڑھے 8 بجے کنڈورہ بیروہ میں ظہور احمد شیخ ولد مرحوم غلام نبی شیخ کے گھر پر چھاپہ مارا اور یہاں باریک بینی سے تلاشی لی۔ ظہور احمد شیخ پچھلے 5 ماہ سے کوٹ بلوال جیل میں مقید ہیں۔ اُس وقت ان کے گھر میں بوڑھی والدہ، اہلیہ اور دو بیٹیاں تھیں۔

صبح کے قریب 9 بجے این آئی اے کی ایک اور ٹیم نے لٹنہ بیروہ کے تمباکو فروش نذیر احمد شیخ ولد غلام احمد کے گھر پر بھی چھاپہ مارا اور تلاشیاں لیں۔ ادھر دوسرے روز راجباغ میں بختیار مجید ملہ ولد عبدالمجید ملہ ساکن ترال کے عارضی رہائشی کمرے پر چھاپہ مارا گیا اور اس کے بارے میں دریافت کیا گیا۔ چھاپے کے وقت بختیار کمرے میں موجود نہیں تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ ترال سے تعلق رکھنے والا ایک طالبعلم ہے اور فی الوقت وہ کرسو راج باغ سرینگر میں نیٹ امتحانات کی تیاری کررہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بختیار 2017ء میں واگہہ بارڈر پر گرفتار ہوا تھا تاہم اسے جلد ہی رہا کیا گیا تھا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ آری پانتھن بڈگام میں ہائر اسکنڈری اسکول بیروہ میں کنٹریکچول لیکچرار محمد افضل میر ولد علی محمد کے گھر کی بھی تلاشی لی گئی جس دوران کچھ دستاویزات بھی ضبط کئے گئے ہیں۔ کارروائی کے بعد مذکورہ کا لیپ ٹاپ اور موبائل فون این آئی والے ساتھ لے گئے۔
خبر کا کوڈ : 806923
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش