0
Thursday 25 Jul 2019 11:51

24 برس تک جیل میں رہنے کے بعد 3 کشمیری نوجوانوں کو بے گناہ قرار دیکر رہا کیا گیا

24 برس تک جیل میں رہنے کے بعد 3 کشمیری نوجوانوں کو بے گناہ قرار دیکر رہا کیا گیا
اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست راجستھان میں عدالت عالیہ نے 1996ء میں پیش آچکے سملیتی سانحہ میں مبینہ طور پر ملوث 3 کشمیری نوجوانوں کو 23 برس کے بعد بے گناہ قرار دے کیس سے بری قرار دیا۔ جے پور کی عدالت عالیہ نے 1996ء میں پیش آئے سملیتی سانحے دھماکے میں مبینہ طور پر ملوث 3 کشمیری نوجوانوں کو 23 برس جیل میں رکھنے کے بعد بے گناہ قرار دے کر کیس سے بری کردیا۔ معلوم ہوا کہ 23 برس قبل ہوئے دھماکوں میں پولیس نے 5 ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی تھی جن میں 3 کشمیر باشندے شامل تھے۔ تحقیقاتی ایجنسیوں کی جانب سے تینوں نوجوانوں کو 23 برس تک جیل میں رکھنے کے بعد ان کے خلاف کوئی بھی ثبوت اکٹھا کرنے میں ناکام رہے جس کے بعد جے پور کی عدالت عالیہ نے تینوں کشمیری نوجوانوں کو سوموار کے روز جیل سے رہا کردیا۔

تحقیقاتی ایجنسیوں نے واقعے میں مبینہ طور پر ملوث تینوں کشمیریوں کے تعلقات واقعے میں اہم کردار ادا کرنے والے شخص کے ساتھ ثابت کرنے میں ناکام رہے۔
رہا کئے گئے نوجوانوں کا کہنا تھا کہ گرفتاری سے قبل 48 سالہ علی محمد بٹ کارپٹ کی تجارت سے وابستہ تھا جبکہ لطیف احمد باجا کشمیری دست کاری کا کاروبار نئی دہلی اور کاٹھ منڈو میں کیا کرتا تھا، اسی طرح نثار مرزا گرفتاری کے وقت نویں جماعت میں زیر تعلیم تھا اور عبدالغنی ایک اسکول چلارہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے سے بالکل ناآشنا ہے کہ ہم نے کس دنیا میں اب قدم رکھا ہے۔ جیل میں رہنے کے دوران ہم نے اپنے رشتہ داروں کو کھویا۔ عبدالغنی کا کہنا تھا کہ دوران اسیری میں نے اپنی ماں، اپنے باپ اور چچا کو کھودیا۔ آج ہم رہا کردئے گئے لیکن ہماری زندگی کے یہ قیمتی لمحات ہمیں واپس کون لوٹائے گا۔
خبر کا کوڈ : 806934
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش