0
Thursday 25 Jul 2019 20:53

عمران خان بچے گا نہ ہی چیئرمین سینیٹ، یوم سیاہ جلسے سے رہنماؤں کا خطاب

عمران خان بچے گا نہ ہی چیئرمین سینیٹ، یوم سیاہ جلسے سے رہنماؤں کا خطاب
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ ہم جیلیں بھر دیں گے لیکن حکومت کو نہیں مانیں گے۔ عام انتخابات کو ایک سال مکمل ہونے پر پشاور میں اپوزیشن جماعتوں نے احتجاجی جلسہ منعقد کر کے یوم سیاہ منایا۔ جلسے سے خطاب میں مولانا فضل الرحمٰن، احسن اقبال، اسفندیار ولی، آفتاب شیرپاؤ اور نیئر بخاری نے حکومت پر شدید تنقید کی اور کہا کہ اپوزیشن نے اسلام آباد کی کال دی تو حکومت کو گھر جانے سے کوئی نہیں بچا سکے گا۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم جیلیں بھر دیں گے لیکن حکومت کو نہیں مانیں گے، 25 جولائی کے انتخابات جعلی تھے، اب پورے ملک میں عمران خان سلیکٹیڈ نہیں ریجیکٹڈ ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات جعلی تھے حکومت جتنی جیلیں بھر لے ہم اس کو نہیں مانیں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ کوٹ لکھپت جیل سے نواز شریف کا پیغام لے کر آیا ہوں کہ قیام امن اور فاٹا انضمام مسلم لیگ نے کر دکھایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت تباہی کے دہانے پر ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان نے اپوزیشن کے جلسے کو بارش کا پہلا قطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک تباہی کے دہانے پر ہے، مہنگائی کا طوفان لاکر تبدیلی لائی گئی انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملک میں حقیقی جمہوری انتخابات کرائے جائیں۔ پیپلز پارٹی کے رہنما نیئر بخاری نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ 25 جولائی کو ایک اور شوکت عزیز ملک پر مسلط کیا گیا ہے، عمران خان بچے گا نہ ہی سینیٹ کے چیئرمین، ہم دونوں کو ڈوبو دیں گے۔ قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیرپاؤ نے جلسے سے خطاب میں کہا کہ عمران نیازی سے ملکی سلامتی کو خطرہ ہے ملکی میڈیا پر قدغن ہے، سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں کی پکڑ دھکڑ جاری ہے، آئین کی خلاف ورزیاں کرکے ملک آمریت کی طرف جا رہا ہے۔ خیال رہے کہ 25 جولائی کو عام انتخابات کے ایک سال مکمل ہونے پر اپوزیشن جماعتوں نے پاکستان بھر میں یوم سیاہ منانے اور احتجاجی جلسوں کا اعلان کیا تھا۔ اس سلسلے میں پشاور، لاہور، کراچی اور کوئٹہ میں جلسوں کا انعقاد کیا گیا۔ پشاور میں مولانا فضل الرحمٰن، اسفندیار ولی، آفتاب شیرپاؤ و دیگر سیاسی رہنما شریک ہوئے۔ کراچی میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری مزار قائد پر جلسہ کر رہے ہیں۔ کوئٹہ میں منعقدہ احتجاجی جلسے میں مریم نواز اور محمود خان اچکزئی مرکزی رہنما ہیں۔اس کے علاوہ لاہور میں احتجاجی جلسے کی قیادت صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف کریں گے، تاہم لاہور میں اپوزیشن نے الزام عائد کیا ہے کہ چیئرنگ کراس پر اسٹیج تیار نہیں کرنے دیا جا رہا اور انتظامیہ مقامی قیادت اور کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کیلئے گھروں پر چھاپے مار رہی ہے۔ دوسری طرف انتظامیہ نے اپوزیشن کو جلسہ کرنے سے روکنے کیلئے تیاریاں مکمل کر رکھی ہیں، ایوان صنعت و تجارت اور ٹھوکر نیاز بیگ ناکے پر سڑک کنارے کنٹینر کھڑے کر دیئے گئے ہیں۔ حکومت اپوزیشن کے یوم سیاہ کے جواب میں 25 جولائی کو یوم تشکر منارہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 807006
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش