0
Thursday 25 Jul 2019 23:53
کشمیر کے معاملے پر امریکا کو ثالث بنانا اپنے 70 سال کے مؤقف پر یوٹرن ہوگا

امریکا کشمیر کو تقسیم کرکے اسرائیل جیسی نئی ریاست قائم کرنا چاہتا ہے، حافظ حسین احمد

امریکا کشمیر کو تقسیم کرکے اسرائیل جیسی نئی ریاست قائم کرنا چاہتا ہے، حافظ حسین احمد
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات اور سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ کشمیر کے معاملے پر امریکا کو ثالث بنانا اپنے 70 سال کے مؤقف پر یوٹرن ہوگا، امریکا کشمیر کو حصوں کو تقسیم کرکے اس خطے میں اسرائیل جیسی نئی ریاست قائم کرنا چاہتا ہے، عمران خان اور ٹرمپ میں کوئی فرق نہیں، ایک امریکا کا اور دوسرا پاکستان کا ٹرمپ ہے، دونوں کی عادتیں، بھڑکیں، یوٹرن اور متنازعہ شخصیت ایک جیسی ہے، شکیل آفریدی کے بدلے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کا سودا خود عافیہ کو مجرم ثابت کرنے کے مترادف ہوگا، بلاول بھٹو زرداری نے امریکی خوشنودی کیلئے اپوزیشن کے کاز کو نقصان پہنچا کر سولو فلائٹ کی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ جامع مطلع العلوم میں صحافیوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ امریکا قابل اعتماد نہیں، سانحہ مشرقی پاکستان کے وقت کہا جا رہا تھا کہ امریکا کا ساتواں بیڑا آرہا ہے، مگر وہ نہیں آیا اور پاکستان دولخت ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر اگر ثالثی امریکا کو دیں گے، تو کشمیر کے حوالے سے ہمارا جو 70 سال کا مؤقف ہے، اس سے بہت بڑا یوٹرن ہوگا۔

حافظ حسین احمد نے کہا کہ امریکا کی خواہش ہے کہ کچھ حصہ انڈیا اور کچھ حصہ پاکستان کو دیا جائے اور ایک حصے پر آزاد ریاست قائم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا ایک نئی اسرائیل جیسی ریاست اس خطے میں قائم کرنا چاہتا ہے، جو انتہائی اونچائی پر ہوگی، جہاں وہ اپنے ریڈار وغیرہ نصب کرکے اس پورے علاقے کو کنٹرول کرے گا، امریکا اگر ثالثی کرنا چاہتا ہے، تو وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں ہو، جس میں کشمیریوں کو حق خودارادیت دی جائے، تو پھر کشمیر پاکستان بن سکتا ہے اور اس کیلئے ہندوستان راضی نہیں ہوگا، اگر امریکا کو ثالثی کا حق دیا گیا، تو پھر یہ ثالثی کشمیریوں کے مؤقف کے منافی ہوگی اور وادی پر مشتمل ایک آزاد ریاست کا ایسے اعلان ہوگا، جو آزاد نہیں بلکہ امریکا کے مرہون منت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور ٹرمپ ایک ہی ہیں، ایک امریکا کا اور دوسرا پاکستان کا ٹرمپ ہے، ان کی عادتیں، بھڑکیں، یوٹرن اور متنازعہ شخصیت ایک جیسی ہے، لوہے کو لوہا کاٹتا ہے، اس لئے ٹرمپ اور عمران خان کا ٹکر برابر کا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے اپوزیشن کے کاز کے حوالے سے ایک بار پھر سولو فلائٹ کی ہے، پیپلز پارٹی اکثر معاملات میں امریکا کو ناراض کرنا نہیں چاہتی، کیونکہ وہ اقتدار کا محور امریکا کی خوشنودی کو سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شکیل آفریدی کی رہائی کے بدلے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کا سودا خود عافیہ کو مجرم ثابت کرنے کے مترادف ہوگا، شکیل آفریدی کو جرم کی سزا دی گئی ہے اور ایک مجرم کو چھوڑ کر اس کے بدلے عافیہ کو لیا جائے، تو وہ بھی مجرمہ کے طور پر ہوگا، جو ہماری کمزوری ہوگی، مشرف کے دور میں ایمل کانسی سمیت کئی لوگوں کو امریکا کے حوالے کیا گیا، ہمارے پاس کئی مواقع ایسے تھے کہ ڈاکٹر عافیہ کو رہا کرایا جا سکتا تھا، لیکن حکمرانوں کی سرد مہری کی وجہ سے ہم کامیاب نہیں ہو سکے۔
خبر کا کوڈ : 807014
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش