0
Friday 26 Jul 2019 14:21

کراچی میں کچرے سے بھرے 550 برساتی نالے، ایک بارش سے شہر ڈوبنے کا خطرہ

کراچی میں کچرے سے بھرے 550 برساتی نالے، ایک بارش سے شہر ڈوبنے کا خطرہ
اسلام ٹائمز۔ رواں سال بھی شہر بھر میں پھیلے چھوٹے بڑے 550 برساتی نالے کچرے کے ڈھیر سے اٹے ہوئے ہیں اور اندیشہ ہے کہ معمولی بارش کی صورت میں بھی شہر کی اہم شاہراؤں اور بیشتر علاقے ڈوب جائیں گے۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے مون سون سیزن کی پیش گوئی کی جا چکی ہے۔ کراچی میں مون سون سیزن جولائی سے ستمبر کے آخیر تک جاری رہتا ہے، ماضی کی طرح رواں سال بھی شہر بھر میں پھیلے چھوٹے بڑے 550 برساتی نالے کچرے کے ڈھیر سے بھرے ہوئے ہیں اور اندیشہ ہے کہ نارمل بارش کی صورت میں بھی شہر کی اہم شاہراؤں اور بیشتر علاقے ڈوب جائیں گے۔ شہر میں ہر سال بلدیہ عظمیٰ کراچی اور بلدیاتی ادارے اپنے محدود وسائل سے جزوی طور پر برساتی نالوں کی صفائی کرتے ہیں جس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلتا اور بارشوں میں پورا شہر برساتی پانی سے متاثر رہتا ہے، لیکن اس بار بلدیہ عظمیٰ کراچی نے حکومت سندھ کی فنڈنگ سے بھرپور طریقے سے نالوں کی صفائی کی ہے۔

واٹر کمیشن کی ہدایت پر بلدیہ عظمیٰ کراچی نے 1.2 ارب روپے کے اخراجات سے جون 2018ء سے جون 2019ء تک 38 بڑے نالوں کی بھرپور طریقے سے صفائی کا کام کیا اور ہزاروں ٹن کچرا نکال کر ان نالوں کو صاف کیا۔ تاہم بعدازاں برساتی نالوں کے قریب واقع رہائشی کچی آبادیوں کے مکینوں اور مختلف اداروں کی جانب سے بدستور کچرا نالوں میں پھینکا جارہا ہے جس سے صفائی کی افادیت متاثر ہورہی ہے۔ ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز کی جانب سے نالوں کی صفائی کا آغاز کردیا گیا ہے لیکن میونسپل اسٹاف کی عدم دلچسپی کی وجہ سے سست روی کا شکار ہے۔ چھوٹے بڑے نالے  برساتی پانی کی نکاسی لیاری و ملیر ندی میں کرتے ہیں، جہاں سے برساتی پانی سمندر میں گرتا ہے، گزشتہ کئی عشروں سے شہریوں کا تجربہ رہا ہے کہ ہلکی و معتدل مقدار کی ہونے والی بارشوں کے سبب شہر بھر کی سڑکوں وگلیوں پر پانی جمع ہوا اور نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔
خبر کا کوڈ : 807177
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش