0
Saturday 27 Jul 2019 21:42

کراچی کو نظرانداز کرکے ملک کی ترقی کا تصور ممکن نہیں، مہاجر اتحاد تحریک

کراچی کو نظرانداز کرکے ملک کی ترقی کا تصور ممکن نہیں، مہاجر اتحاد تحریک
اسلام ٹائمز۔ مہاجر اتحاد تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر سلیم حیدر نے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں کراچی کے ہر ضلع میں یونیورسٹی اور اسپتال بنائیں، جس طرح اندرون سندھ کے ہر ضلع میں یونیورسٹی اور ہسپتال بنائے گئے ہیں۔ اپنے ایک بیان میں سلیم حیدر نے کہا کہ کراچی میں مقامی مہاجر آبادی کے علاوہ بڑی تعداد میں اندرون سندھ اور ملک کے دیگر شہروں سے لوگ آکر آباد ہوتے ہیں، کراچی منی پاکستان ہے، اس کو نظرانداز کرکے پاکستان میں ترقی کا تصور ممکن نہیں، برسوں گزر جانے کے باوجود حکومتوں نے نہ تو یہاں سرکاری سطح پر تعلیمی ادارے بنائے ہیں اور نہ ہی صحت کے مراکز، جس کی وجہ سے کراچی کی مہاجر آبادی کو تعلیم اور علاج کیلئے نجی اداروں سے رجوع کرنا پڑتا ہے، جو ان پر مالی بوجھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد پاکستان کا سب سے زیادہ ریونیو دینے والے شہر ہیں، لیکن انہیں ہر سطح پر نظرانداز کیا جاتا رہا ہے۔

سلیم حیدر نے کہا کہ خود مہاجر حقوق کے دعویداروں نے ان شہروں کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، اوپر سے متعصب حکمران ان شہروں کو پاکستان کا حصہ ہی نہیں سمجھتے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت سندھ کے نام پر وفاق سے فنڈز لیتی ہے، لیکن سندھ میں یہ فنڈز سندھیوں کے نام پر تقسیم کئے جا رہے ہیں، جو ظلم کی انتہا ہے، لیکن اب یہ ظلم اور ناانصافی بند ہونی چاہئے، اس لئے کہ قیام پاکستان سے لے کر اب تک سندھ میں مہاجروں کے ساتھ ہمیشہ تیسرے درجے کے شہری کا سا سلوک روا رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی کراچی کو معاشی طورپر تباہ کیا جا رہا، تاجروں پر لگائے جانے والے بے پناہ ٹیکسوں نے مہاجروں کو بری طرح نقصان پہنچایا ہے، جس کا ازالہ کیا جانا ضروری ہے۔
خبر کا کوڈ : 807462
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش