QR CodeQR Code

پی ٹی آئی نے اپنے ارکان اسمبلی کو کراچی میں فسادات کا ٹاسک دیا ہوا ہے، سعید غنی

29 Jul 2019 19:27

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر بلدیات نے کہا کہ ہم ایم کیو ایم سے نہیں ڈرے تو تم کیا چیز ہو جو ہمیں ڈرانے کی کوشش کررہے ہو، یہ لوگ خود سے تو نہیں لیکن کسی کے اشاروں پر آج ایوانوں میں ہیں اور جنہیں کسی قسم کا کوئی عوامی مینڈیٹ بھی نہیں ہے۔


اسلام ٹائمز۔  وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ  کراچی میں پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کا رویہ ناقابل برداشت ہے۔ اپنے کیمپ آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ لگتا ہے پی ٹی آئی نے اپنے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کو کراچی میں سیاسی فسادات کا ٹاسک دیا ہوا ہے، تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت بتائے کیا فکس اٹ تحریک انصاف کی ذیلی تنظیم ہے؟ اور کیا تحریک انصاف نے اس تنظم کو کراچی میں سیاسی فسادات کرانے اور سیاسی کارکنوں کو لڑوانے کا کوئی ٹاسک دیا ہوا ہے؟  سعید غنی نے کہا کہ ماضی میں عالمگیر خان نے قائم شاہ اور مراد علی شاہ کی تصاویر گٹروں پر بنائیں، فکس اٹ نے میرے خلاف گندے پانی میں میرے پتلے لگا کر اپنے آپ کو میڈیا میں ہائی لائٹ کرنے کی کوشش کی لیکن ہم خاموش رہے، کراچی میں ہمارے کارکنان لاکھوں کی تعداد میں ہیں اور وہ جذبات رکھتے ہیں اگر وہ سیاسی بصیرت کے باعث خاموش ہیں تو اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ہم کمزور ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ گذشتہ کئی روز سے کراچی میں تحریک انصاف کے ارکان قومی اور صوبائی اسمبلی نے جس طرح کا رویہ اپنایا ہوا ہے وہ قابل برداشت نہیں، کبھی ان کا کوئی ایم این اے واٹر ہائیڈرینٹ پر اسلحہ بردار لوگوں کو لے جاکر گولیاں چلاتا ہے تو کبھی کوئی ایم پی اے کھلے عام پولیس اور اس کے اعلیٰ افسران کے کپڑے اتارنے کی دھمکیاں دیتا نظر آتا ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ پی پی اور اس کے جیالوں نے وہ وقت بھی دیکھا ہے، جب بوری بند لاشیں اور ٹارگٹ کلنگ کرکے سیاسی کارکنوں کو دبایا جاتا تھا، ہم ایم کیو ایم سے نہیں ڈرے تو تم کیا چیز ہو جو ہمیں ڈرانے کی کوشش کررہے ہو، یہ لوگ خود سے تو نہیں لیکن کسی کے اشاروں پر آج ایوانوں میں ہیں اور جنہیں کسی قسم کا کوئی عوامی مینڈیٹ بھی نہیں ہے۔
 


خبر کا کوڈ: 807784

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/807784/پی-ٹی-آئی-نے-اپنے-ارکان-اسمبلی-کو-کراچی-میں-فسادات-کا-ٹاسک-دیا-ہوا-ہے-سعید-غنی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org