0
Tuesday 30 Jul 2019 19:18

کشمیر ایشو پر امریکی ثالثی کے بیان پر پاکستان کی سفارتی فتح ہوئی ہے، سید فخر امام

کشمیر ایشو پر امریکی ثالثی کے بیان پر پاکستان کی سفارتی فتح ہوئی ہے، سید فخر امام
اسلام ٹائمز۔ کشمیر کا مسئلہ حل کیے بغیر خطے میں امن قائم نہیں کیا جاسکتا، وزیراعظم پاکستان عمران خان نے امریکی صدر سے ملاقات میں کشمیر کا مسئلہ دلیرانہ انداز میں پیش کیا ہے, جس سے پاکستان اور کشمیریوں کا مورال بلند ہوا ہے، تاریخ میں پہلی بار امریکی صدر جیسی طاقتور ترین شخصیت نے انڈین وزیراعظم نریندر مودی کے کہنے پر مسئلہ کشمیر میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی ہے, جو پاکستان اور کشمیریوں کی سفارتی فتح ہے۔ ان خیالات کا اظہار رکن قومی اسمبلی اور کشمیر کمیٹی کے چیئرمین پیر سید فخر امام نے اپنے حلقے کبیروالا میں مختلف وفود سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے دورہ امریکہ کے دروان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات میں مسئلہ کشمیر اُجاگر کرکے مسئلہ کشمیر حل کے لیے جو تجاویز دیں ہیں، اس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی، اس سے پاکستان کا وقار بلند ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کرکے ہی خطہ میں امن قائم کیا جاسکتا ہے، پیر سید فخر امام نے کہا کہ دنیا کے طاقتور ترین شخص امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ازخود نہیں بلکہ اُنہوں نے کہا ہے کہ مجھے بھارت کے صدر نریندر مودی نے کشمیر کا مسئلہ حل کروانے کے لیے ثالثی کا کردار ادا کرنے کو کہا ہے اور میں مسئلہ کشمیر حل کروانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کروں گا۔ فخر امام نے کہا کہ سرکاری ریکارڈ کے مطابق اب تک بھارتی جارحیت اور بہیمانہ تشدد اور بربریت سے ایک لاکھ سے زائد بے گناہ کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی جارحیت سے کشمیریوں کی آواز اور تحریک کو دبایا نہیں جاسکتا۔ سید فخر امام نے کہا کہ امریکہ جیسی سپر طاقت کی جانب سے مسئلہ کشمیر حل کرنے کے لیے ثالثی کی پیشکش پاکستان اور کشمیریوں کے موقف کی فتح ہے۔

کشمیر کمیٹی کے چیئرمین سید فخر امام نے کہا ہے کہ کشمیر کی آزادی کی جدوجہد کو کسی جارحیت اور طاقت کے ذریعے کنٹرول نہیں کیا جاسکتا، پیر سید فخر امام نے وزیراعظم پاکستان کو امریکہ کے کامیاب دورے پر مبارکباد دی اور انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے کشمیر کو لانے کے لئے بھی شکریہ ادا کیا۔ اقوام متحدہ کے نگرانی کے تحت ایک ریفرنڈم لازمی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کشمیر کو ایک مسئلہ کے طور پر قبول کیا، جو ہماری بڑی جیت ہے۔
خبر کا کوڈ : 807982
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش