0
Wednesday 31 Jul 2019 19:02

سپریم کورٹ کے فیصلے کے تناظر میں گلگت بلتستان کو آزاد کشمیر طرز کا نظام دیا جائے، جماعت اسلامی

سپریم کورٹ کے فیصلے کے تناظر میں گلگت بلتستان کو آزاد کشمیر طرز کا نظام دیا جائے، جماعت اسلامی
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی آزاد کشمیر و گلگت بلتستان کی مرکزی مجلس شوریٰ  کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا، اجلاس میں جی بی کے امیر سابق وزیر قانون مشتاق ایڈووکیٹ نے قرارداد پیش کی جو متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ ترجمان کے مطابق قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ اجلاس اس امر پر تشویش کا اظہار کرتا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے جی بی میں لوکل اتھارٹی کے قیام کے واضح احکامات اور عوامی سطح پر بڑے پیمانے پر آزاد کشمیر طرز کے نظام کے نفاذ کی حمایت کے باوجود اب تک نظام آرڈر 2018ء کے تحت چلایا جا رہا ہے جو کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی صریح خلاف ورزی ہے۔ لہٰذا شوریٰ کا یہ اجلاس وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت سے یہ مطالبہ کرتا ہے کہ جی بی میں سپریم کورٹ کے فیصلے اور عوام کی واضح اکثریت کے مطالبہ کی روشنی میں آزاد کشمیر طرز کے نظام کے نفاذ کے لیے فوری اقدامات کئے جائیں تاکہ جی بی میں اس حوالے سے پائی جانے والی بے یقینی کا خاتمہ ہو سکے۔

قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ گلگت بلتستان کو سی پیک کی اہم گزرگاہ ہونے کے باوجود اب تک سی پیک میں واضح طور سے کسی بھی بڑے منصوبے کاحصہ نہ بنایا جانا قابل تشویش ہے، لہٰذا اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ وفاقی حکومت فوری طور پرجی بی کے لیے بڑے منصوبوں کا اعلان کرے، اس حوالے سے ہنزل ڈیم، بونجی اور سدپارہ ڈیم کے علاوہ بڑے بجلی منصوبوں کے اعلان کے ذریعے گلگت بلتستان میں بجلی کے پوٹیشنل سے فائدہ اٹھایا جائے اور ٹورازم کے فروغ کے لیے بھی سڑکوں کی بہتری اور سیاحوں کو سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ یہ اجلاس ایکشن کمیٹی کے چیئرمین مولانا سلطان رئیس کی گرفتاری کی مذمت کرتا ہے اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتا ہے، اجلاس استور ویلی روڈ کی فوری تکمیل کا مطالبہ کرتا ہے اور شونٹر ٹنل کے ذریعہ آزادکشمیر سے ملانے کے منصوبے کو  پی ایس ڈی پی سے نکالنے کی مذمت کرتے ہوئے اس کی بحالی اور تعمیر کے لیے فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 808176
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش