0
Wednesday 31 Jul 2019 19:24

بھارت مسئلہ کشمیر پر ثالثی چاہتا ہے، نہ ہی دوطرفہ مذاکرات پرآمادہ ہے، شاہ محمود قریشی

بھارت مسئلہ کشمیر پر ثالثی چاہتا ہے، نہ ہی دوطرفہ مذاکرات پرآمادہ ہے، شاہ محمود قریشی
اسلام ٹائمز۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آج پارلیمانی کشمیر کمیٹی کو وزارت خارجہ میں مدعو کیا تھا، جہاں اس مسئلے کے تاریخی پس منظر اور آئندہ حکمت عملی پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ کا اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نئی رپورٹس سامنے آئیں، افغانستان کی صورت حال کا بھی جائزہ لیا گیا، امن کو بحال کرنے کے لئے ہماری افواج کا کردار اہم ہے، یورپی یونین اور دیگر رپورٹس میں پاکستان کی کوششوں کو تسلیم کیا گیا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں کو مانا گیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت نے انتخابات میں پاکستان کارڈ کا استعمال کیا، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں حد سے زیادہ فوج رکھی ہے، بڑی فوج کے بعد بھارت کشمیریوں کی آواز دبانے میں ناکام رہا، آج مقبوضہ کشمیر کے حالات بگڑتے جا رہے ہیں، مشرقی سرحد پر توجہ بنی رہے، تو  افغان سرحد پر صورت حال پر اثر پڑتا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ کشمیر کے مسئلے پر پوری قوم اور پارلیمنٹ متحد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت مسئلہ کشمیر پر ثالثی چاہتا ہے، نہ ہی دوطرفہ مذاکرات پر آمادہ ہے، بھارت کی جانب سے 10 ہزار اضافی نفری مقبوضہ کشمیر بھیجی جارہی ہے، پاکستان نے امن و استحکام کے لئے جو کیا، وہ دنیا کے لئے پیغام ہے۔ شاہ محمود قریشی کے بہ قول آج بھارت میں بھی مائنس بی جے پی اے پی سی کی باتیں ہو رہی ہیں، بھارت میں بھی لوگ بی جے پی کی انتہا پسندی پر انگلیاں اٹھا رہے ہیں، محبوبہ مفتی بھی کہتی ہے کہ مائنس بی جے پی اے پی سی ہونی چاہیے، مسئلہ کشمیر اور دورہ امریکا پر خارجہ کمیٹی کو اعتماد میں لیا جائے گا، خطے کے امن کو  سامنے رکھتے ہوئے امید کی کرن دکھائی دے رہی ہے، ستمبر 2018ء سے جولائی 2019ء تک مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بنا، جو لوگ پہلے سننے کو تیار نہیں تھے، اب وہ اس کے حل کے لئے کوشاں ہیں، بھارت کی جانب سے ایل او سی پر نہتے عوام پر ظلم کیا جارہا ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 808183
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش