QR CodeQR Code

حکمران امریکی تعلقات کی سابقہ تاریخ کے مدنظر بڑی احتیاط سے معاملات طے کریں، صاحبزادہ ابوالخیر زبیر

1 Aug 2019 19:12

ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ایک بار پھر امریکہ اپنے مفادات حاصل کرنا چاہتا ہے، جن میں شکیل آفری جیسے جاسوس کی رہائی، امریکی افواج کا افغانستان سے بحفاظت انخلا، ایران کو سبق سکھانے اور سی پیک جیسے معاہدہ کے ذریعہ چین کے اس خطے میں بڑھتے ہوئے اثرات کو ختم کرنے اور قادیانیوں کو مسلم قرار دلوانے جیسے اہم معاملات شامل ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان (نورانی) و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا ہے کہ پاکستان کی پوری تاریخ شاہد ہے کہ پاکستانی حکمران امریکہ سے دوستی کی ہمیشہ کوشش کرتے رہے ہیں اور امریکی حکمرانوں کی ایک مسکراہٹ اور ان کے ساتھ ایک تصویر بنوانے کیلئے بے چین رہے ہیں، ٹیلیفون پر براہ راست ان سے بات کرنے اور ان سے ذاتی تعلقات قائم کرنے کو اپنے لئے اعزاز سمجھتے رہے ہیں، جبکہ اس کے بدلہ میں امریکہ اپنے ملکی مفادات حاصل کرکے پاکستان کو ملکی سطح پر نقصان پہنچاتا رہا ہے، جب افغانستان میں روس سے جان چھڑانے کی ضرورت پڑی تو ہماری تعریفیں کرنے لگا اور جب کام نکل گیا تو آنکھیں دکھانے لگا، بحری بیڑے کی مدد کی جھوٹی تسلیاں دیکر ہمارا بیڑہ غرق کرتا رہا۔

آج بھی کچھ اسی قسم کی صورتحال نظر آرہی ہے کہ ہمارے موجودہ حکمرانوں کی تعریفیں کرکے ان کا وائٹ ہاؤس میں استقبال کرکے اور پینٹاگون میں ان کو گارڈ آف آنر پیش کرکے، کشمیر کا سرسری ذکر کرکے ایک بار پھر امریکہ اپنے مفادات حاصل کرنا چاہتا ہے، جن میں شکیل آفری جیسے جاسوس کی رہائی، امریکی افواج کا افغانستان سے بحفاظت انخلا، ایران کو سبق سکھانے اور سی پیک جیسے معاہدہ کے ذریعہ چین کے اس خطے میں بڑھتے ہوئے اثرات کو ختم کرنے اور قادیانیوں کو مسلم قرار دلوانے جیسے اہم معاملات شامل ہیں، حکمرانوں کو امریکی تعلقات کی سابقہ تاریخ کو مدنظر رکھتے ہوئے بڑی احتیاط سے امریکہ کے ساتھ معاملات طے کرنے چاہیئے اور ان کی تعریفوں پر خوش ہو کے اپنے ملکی مفادات کو پس پشت نہیں ڈالنا چاہیئے۔


خبر کا کوڈ: 808317

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/808317/حکمران-امریکی-تعلقات-کی-سابقہ-تاریخ-کے-مدنظر-بڑی-احتیاط-سے-معاملات-طے-کریں-صاحبزادہ-ابوالخیر-زبیر

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org