0
Saturday 25 Jun 2011 14:34

جمہوریت کا استحکام نہ چاہنے والے ملک کے دشمن ہیں، اپوزیشن کو اپنی غلطیوں کا بھی اعتراف کرنا چاہیے، مولا بخش چانڈیو

جمہوریت کا استحکام نہ چاہنے والے ملک کے دشمن ہیں، اپوزیشن کو اپنی غلطیوں کا بھی اعتراف کرنا چاہیے، مولا بخش چانڈیو
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ سینیٹ کے اجلاس میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدارتی خطاب پر بحث سمیٹتے ہوئے وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ میاں نواز شریف کی دہشت گردی کے خلاف کوئی واضح پالیسی ہے نہ ہی وہ دہشت گردی کے خلاف بولتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ کسی صدر نے پارلیمنٹ سے خطاب میں حکومت کے خلاف چارج شیٹ پیش نہیں کی جس سے ناقدین کو مایوسی ہوئی ہے۔ وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ صدر آصف علی زرداری نے منتخب جمہوری صدر کی حیثیت سے ملک میں جمہوری روایات کو مضبوط کیا ہے، آمرانہ دور میں کسی صدر کو پارلیمنٹ کو احترام دینے کی توفیق نہیں ہوئی، حکومت نے مالی بحران کے باوجود غریبوں کی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات کئے ہیں۔
مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اتنے اضافے کی پہلے مثال نہیں ملتی، مثبت چیزوں کو اجاگر نہ کرنا ایک معمول بن گیا ہے، امریکہ کی امداد پر پلنے والی جماعتیں بھی اب اس پر تنقید کر رہی ہیں، ہر معاملے پر سیاست کی جائے گی تو معاملات کیسے آگے بڑھیں گے، جمہوریت کا استحکام نہ چاہنے والے ملک کے دشمن ہیں، اپوزیشن کو اپنی غلطیوں کا بھی اعتراف کرنا چاہیے۔
صدارتی خطاب پر بحث کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ مہنگائی نے لوگوں کی کمر توڑ دی ہے، صدر کے خطاب میں کوئی واضح پالیسی نہیں دی گئی۔ پروفیسر خورشید نے کہا کہ عوامی مسائل کے حوالے سے صدر نے کمزور ترین خطاب کیا، اس سے قبل سینٹر الیاس بلور کے نکتہ اعتراض کے جواب میں وفاقی وزیر خوراک اسراراللہ زہری نے کہا کہ وزارت کی صوبوں کو منتقلی کے اعلان کے بعد ان کا وزارت کے حکام سے کوئی رابطہ نہیں ہے اور نہ ہی وہ انہيں کسی معاملہ پر اعتماد میں لیتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 80957
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش