0
Sunday 11 Aug 2019 16:06

کشمیر کے مسئلے کو سفارتکاری کے ذریعے حل کیا جانا چاہیئے، ایرانی صدر حسن روحانی

کشمیر کے مسئلے کو سفارتکاری کے ذریعے حل کیا جانا چاہیئے، ایرانی صدر حسن روحانی
اسلام ٹائمز۔ ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ کشمیر کے مسئلے کا کوئی ملٹری حل نہیں، اس مسئلے کو سفارتکاری کے ذریعے حل کیا جانا چاہیئے، انہوں نے یہ بات پاکستان کے وزیراعظم عمران خان سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران کہی۔ ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایران کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ خطے میں ٹنشن کم ہو اور اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کے مسلمان اس قابل ہوسکیں کہ انہیں مکمل حقوق مل سکیں اور پرامن طور پر زندگی گزار سکیں۔ انہوں نے پاکستان اور ہندوستان پر زور دیا کہ وہ بدامنی کو روکنے اور بےگناہ لوگوں کے قتل عام سے بچنے کیلئے صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں۔
 
دیگر ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیر کے معاملے پر فوری اپنا ردعمل دے۔ وزیراعظم عمران خان نے کشمیر کے معاملے پر ایرانی صدر حسن روحانی کو ٹیلی فون کیا اور ایرانی صدر کو مقبوضہ کشمیر پر بھارت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔ عمران خان نے ایرانی صدر کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستان کی جانب سے کئی بار کیے جانے والے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے اور بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ سکیورٹی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں کسی بھی قسم کی آبادیاتی، تبدیلی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی اور بھارتی فیصلے سے مقبوضہ کشمیر میں بسنے والے معصوم کشمیریوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کو پرامن طریقے سے اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل کرنا چاہتا ہے۔ اس موقع پر ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ پاکستان اور بھارت تحمل سے کام لیں، جبکہ مقبوضہ کشمیر کا عسکری حل نہیں ہے اور یہ سفارتی ذرائع سے حل ہونا چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 810093
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش