0
Saturday 25 Jun 2011 20:40

ایم کیو ایم نے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے الیکشن کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا

ایم کیو ایم نے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے الیکشن کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا
کراچی:اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ نے آزاد جموں و کشمیر کے حلقہ ایل اے 30 و ایل اے 36کراچی اور ایل اے 41 ایبٹ آباد میں الیکشن ملتوی کئے جانے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور اسے آمرانہ، غیرآئینی اور غیرقانونی قرار دیتے ہوئے آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کیلئے ہونیوالے انتخابات کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے اور کشمیری عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ حکومت کے غیرجمہوری اور غیرآئینی طرز عمل کے خلاف اپنا جمہوری حق استعمال کرتے ہوئے اس الیکشن کا مکمل بائیکاٹ کریں اور مثالی اتحاد کا مظاہرہ کر کے پوری دنیا پر واضح کر دیں کہ کشمیری عوام ایم کیو ایم کے ساتھ ہیں اور حکومت کے اس ظالمانہ و آمرانہ طرز عمل کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔
 خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیز آباد میں دیگر ارکان رابطہ کمیٹی شعیب بخاری، محترمہ نسرین جلیل، کنور خالد یونس، قاسم علی رضا، رضا ہارون، وسیم آفتاب، مصطفی کمال، واسع جلیل، طاہر کھوکھر اور سلیم بٹ کے ہمراہ ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ موجودہ صورتحال 1993ء جیسی ہے جب اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ نے ایم کیو ایم سے کچھ نشستوں سے دستبردار ہونے کا مطالبہ کیا تھا جس پر ہم الیکشن کا بائیکاٹ کرنے پر مجبور ہوئے، آج بھی صورتحال کم و بیش ایسی ہی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آج سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم کے پارلیمانی گروپ نے الیکشن کے التواء کے خلاف بائیکاٹ کیا جبکہ فیصل سبزواری نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے اس سلسلے میں بات کی، جس پر قائم علی شاہ نے کہا کہ الیکشن کے التواء کا مقصد ایم کیو ایم پر دباؤ ڈالنا ہے کہ وہ کم از کم ایک نشست سے دستبردار ہو جائے گویا جب تک ہم ایک نشست سے دستبردار نہیں ہوں گے امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں ہو گی، اگر ہم آج ایک نشست سے دستبردار ہونے کا اعلان کر دیں تو ان نشستوں پر کل ہی الیکشن ہو سکتے ہیں۔ فاروق ستار نے کہا کہ جو جماعت جمہوریت اور عوام کی سب سے بڑی دعویدار ہے اس کی جانب سے کشمیری عوام کو ان کے ووٹ کے حق سے محروم رکھنے کا عمل قابل مذمت اور انتہائی شرمناک ہے۔ انتخابات ملتوی کرنا کھلی اور ننگی آمریت اور کراچی، پنجاب، بلوچستان اور ایبٹ آباد میں مقیم کشمیری عوام کے مینڈیٹ پر شب خون مارنے کی سازش ہے جسے کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت کے اس غیرجمہوری اور غیر آئینی عمل کے خلاف سندھ اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہے اور ہم سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس کے بائیکاٹ سمیت احتجاج کا ہر جمہوری راستہ اختیار کریں گے، جو عناصر کشمیری عوام کو ووٹ دینے اور اپنے نمائندے منتخب کرنے کا حق نہیں دے سکتے، وہ کشمیری عوام کو جائز حقوق اور آزادی کیسے دلا سکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 81056
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش