0
Thursday 15 Aug 2019 21:25

کشمیریوں کو آزادی دلا کر ہی دم لیں گے، جمیعت علمائے پاکستان

کشمیریوں کو آزادی دلا کر ہی دم لیں گے، جمیعت علمائے پاکستان
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء پاکستان کے سربراہ قائد اہلسنت پیر سید محمد معصوم حسین نقوی کی زیر صدارت لاہور میں "کشمیر بنے گا پاکستان کانفرنس" منعقد ہوئی۔ جس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے بھارتی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور واضح کیا کہ 72سال سے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبایا جا رہا ہے، نہ صرف کشمیری بلکہ بھارت کے اندر بسنے والی اقلیتوں کا بھی جینا دوبھر کر دیا گیا ہے، بلکہ ہندو فاشزم کی وجہ سے بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ایک عرصے سے جاری تھیں اور بھارتی سیکولر ازم بے نقاب ہو چکا ہے۔ لیکن عالمی برادری مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کا حق خود ارادیت اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ہے۔ 72 سال کے عرصے میں مسئلہ کشمیر حل نہ ہونا، عالمی بے ضمیری کی بدترین مثال ہے اور ظالم بھارت کی حوصلہ افزائی کا باعث بن رہا ہے۔

پیر معصوم نقوی نے صدارتی خطاب میں کہا کہ آزادی اور خود مختاری کشمیریوں کا حق ہے۔ ان کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیر کی تقدیر کا فیصلہ کیا جائے کہ وہ بھارت یا پاکستان میں سے کس کیساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 72 سال ہو چکے، بھارتی ہٹ دھرمی کے باعث کشمیریوں کو استصواب رائے کے ذریعے حق خود ارادیت کا موقع نہیں دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی کے اقدام کے بعد کشمیر کی خودمختاری پر شب خون مارا گیا ہے، جس کے بعد اب یہ ایک متنازعہ علاقہ بن چکا ہے۔ حکمرانوں اور سپہ سالاروں کے وعدے اور دعوے قوم بہت سن چکی، اب لوگ پوچھ رہے ہیں کہ عملی اقدام کب ہوگا۔ اور کیا ایٹم بم کھلونے کے طور پر نمائشی رکھا ہوا ہے۔ کشمیر چھن جانے کے بعد بھی اگر پاکستان نے کوئی کاررروائی نہیں کرتا تو قوم پوچھ رہی ہے کہ ہماری غیرت کب جاگے گی؟ ہماری حکومت اور فوج اپنی ذمہ داریاں کب پوری کرے گی۔

پیر معصوم نقوی نے کہا کہ حقیقت ہے کہ عوام کشمیر پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتا برداشت نہیں کریں گے۔ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کیلئے پاکستان کو اپنی جنگ تیز کرنا ہو گی۔ کشمیر پر سلامتی کونسل کا اجلاس بڑی اہمیت کا حامل ہوگا۔ اس میں تیاری کیساتھ جانا چاہیے اگر تیاری نہ کی گئی تو یہ پچھتاوا پوری دنیا دیکھے گی، جس کا آئندہ مداوا نہیں ہو سکے گا۔ معصوم نقوی نے کہا کہ بھارت کے حالیہ اقدام نے کشمیر کی خودمختار پوزیشن کو متنازع بنا دیا ہے، تو انسانی ہمدردی کے تحت اس علاقے میں کوئی بھی داخل ہو سکتا ہے۔ آئیے تجویز بھی کے کشمیر کی جانی چاہیے۔ پاکستان نے گذشتہ سات دہائیوں سے کشمیریوں کے ساتھ سست روی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ہمیں عمران خان اور چیف آف آرمی کے بیانات کا بہت احترام ہے لیکن قومی کی خواہش ہے کہ اب کوئی ایکشن لینا چاہئے۔ کانفرنس سے امیرالعظیم ،ڈاکٹر فرید پراچہ، ڈاکٹر امجد حسین چشتی، پیر ریاض الحسن سلطان، پیر اختر رسول قادری، مولانا عاصم مخدوم ، شفیق بٹ، حافظ محی الدین، چودھری اختر رسول، دیوان محی الدین اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستانی کشمیری عوام کیساتھ ہیں اور انہیں آزادی دلا کر دم لیں گے۔
خبر کا کوڈ : 810751
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش