0
Friday 16 Aug 2019 21:17

ریاست تو ماں جیسی ہوتی ہے لیکن ہمارے ساتھ دشمنوں والا سلوک روا رکھا جا رہا ہے، قاسم شمسی

ریاست تو ماں جیسی ہوتی ہے لیکن ہمارے ساتھ دشمنوں والا سلوک روا رکھا جا رہا ہے، قاسم شمسی
اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر محمد قاسم شمسی نے کہا ہے کہ ہم نے کربلا سے درس حریت لیا ہوا ہے، ہم اس سرزمین کو مضبوط سے مضبوط تر بنائیں گے، ہم اس سرزمین کے لیے اپنی جانوں کی قربانیاں دیتے رہیں گے، ریاست تو ہوتی ہے ماں جیسی لیکن یہاں ہمارے ساتھ دشمنوں والا سلوک روا رکھا جا رہا ہے، اس ملک میں ہمارے پُرامن شہریوں کو دارالحکومت سے اغواء کر لیا جاتا ہے لیکن کسی کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی، ہمیں کوئی انصاف فراہم کرنے کے لیے تیار نہیں ہے، آج ملک بھر میں علامتی طور پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے، لیکن اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو اگلا اقدام بہت سخت ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ملتان میں یافث نوید ہاشمی کی بازیابی کے لیے چوک گھنٹہ گھر ملتان میں دیئے گئے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ محمد قاسم شمسی کا مزید کہنا تھا کہ ہم مقتدر قوتوں کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اب تک ہم دھیمے لہجے میں بات کر رہے ہیں، شاید یہ حکمران ہمارا ماضی بھول گئے ہیں، ہم نے بلوچستان کے رئیسانی کو شکست فاش دی تھی، یہ قوم لانگ مارچ کرنا جانتی ہے، یہ قوم اپنے مطالبات منوانا بھی جانتی ہے، ہم شہادت سے نہیں ڈرتے۔

اُنہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ملک بھر سے لاپتہ افراد کو بازیاب کرایا جائے، حکمرانوں مرد بنو اور ان افراد کو سامنے لائو، قانون اور عدالتیں موجود ہیں، اُن کا ٹرائل کریں، ہماری تحریک پُرامن ہے، میں یافث نوید ہاشمی کی فیملی کو یقین دلاتا ہوں کہ یہ جبری گمشدگی کسی ایک فیملی کا نہیں بلکہ پوری قوم کا مسئلہ ہے، پوری قوم آپ کے ساتھ ہے، یافث نوید ہاشمی کی بازیابی تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے، سندھ سے رحمان شاہ، انجینیئر ممتاز رضوی، صفدر بخاری، ظہیر الدین بابر اور دیگر رہنمائوں کی بازیابی تک میدان میں موجود رہیں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ اس ملت کے ساتھ ایسا سلوک ناقابل برداشت ہے، ریاستی اداروں کو متنبہ کرتا ہوں کہ ہم اس ظلم اور بربریت کو برداشت نہیں کریں گے، ہمارے پاس کربلا کا راستہ ہے، حریت اور شہادت کا راستہ ہے، ہمارے پاس محرم اور صفر جیسی نعمت بھی ہے اور یہ ایام عزا تمہیں ہماری طاقت کا پتہ دیں گے، ہم محرم کے جلوسوں کو دھرنے میں بھی بدل سکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 810963
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش