مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قرادادوں اور دوطرفہ معاہدوں کے مطابق حل ہونا چاہیے، چین
16 Aug 2019 21:51
اقوام متحدہ میں چینی مندوب نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے متعلق آئینی ترمیم کے اقدام خطے میں کشیدگی کا باعث بنا ہے، مسئلہ کشمیر پرامن طریقے سے حل ہونا چاہیے۔
اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ میں چین کے مستقبل مندوب ژینگ جون نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کے اجلاس نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بھی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ خیال رہے کہ پاکستان کے مطالبے پر مسئلہ کشمیر پر غور کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کا تاریخی مشاورتی اجلاس ہوا تھا۔ یہ 50 سال میں پہلا موقع تھا جب خصوصی طور پر پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری تنازع پر غور کے لیے سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کیا گیا تھا۔ سلامتی کونسل کا یہ اجلاس بند کمرہ اجلاس تھا، جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی تھی۔
اس اجلاس کے بعد چینی مندوب نے انہوں نے بتایا کہ سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں اراکین نے مقبوضہ جموں کشمیر کی موجودہ صورتحال اور وہاں انسانی حقوق کی صورتحال پر بھی تشیوش کا اظہار کیا، ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارت کا یکطرفہ اقدام پہلے سے کشیدہ صورتحال کو مزید خراب کرسکتا ہے۔ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چین کا موقف ہے کہ مقبوضہ جموں اور کشمیر کا معاملہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک طویل عرصے سے ہے لیکن اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازع ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے متعلق آئینی ترمیم کے اقدام خطے میں کشیدگی کا باعث بنا ہے۔ چینی مندوب کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کے چارٹر، قرادادوں اور دوطرفہ معاہدوں کے مطابق پرامن طریقے سے حل ہونا چاہیے۔
خبر کا کوڈ: 810971