0
Sunday 26 Jun 2011 11:15

خیواص،شلوزان تنگی پر حقانی نیٹ ورک اور افغان قبائل کا حملہ پسپا، مقامی حکومت کا ایک بار پھر تماشائی کا کردار

خیواص،شلوزان تنگی پر حقانی نیٹ ورک اور افغان قبائل کا حملہ پسپا، مقامی حکومت کا ایک بار پھر تماشائی کا کردار
پاراچنار:اسلام ٹائمز۔ طالبان نواز افغان منگل قبائل اور حقانی نیٹ ورک نے ایک بار پھر ہفتے کی علی الصبح افغانستان کی طرف سے لشکر کشی کر کے بھاری ہتھیاروں کے ساتھ کرم ایجنسی کے سرحدی گاؤں شلوزان تنگی پر حملہ کر دیا۔ شدید مزاحمت کے بعد شلوزان کے چھ اقوام [شپیگ قامی] پر مشتمل مشترکہ لشکر نے یہ حملہ ناکام بنایا۔
مزاحمت کرنے والے شلوزان گاؤں کے چھ اقوام پر مشتمل مشترکہ لشکر کے کئی افراد زخمی ہوئے، جن میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے جبکہ حملہ آور طالبان نواز منگل قبائل اور حقانی نیٹ ورک کی ہلاکتوں کی تعداد کا حتمی طور کوئی علم نہیں ہو سکا، تاہم محاذ کے علائم سے پتہ چلتا ہے کہ ان کا کافی جانی نقصان ہوا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق پسپا ہو کر بھاگنے والا طالبان لشکر اپنے ساتھ درجنوں لاشیں اور زخمی اٹھا کر قریبی علاقے تری منگل لے گیا، اس کے  باوجود اب بھی شلوزان تنگی کے دشوار گزار پہاڑی سلسلے میں طالبان حملہ آوروں کی درجنوں لاشیں پڑی ہیں۔ جنہیں اس دشوار گزار پہاڑی سلسلے سے نیچے اتارنا بہت مشکل ہے۔
 واضح رہے کہ گزشتہ سال سے لیکر آج تک بارہا طالبان نواز منگل قبائل اور حقانی نیٹ ورک کے دہشت گردوں نے افغانستان کی طرف سے پاکستانی حدود شلوزان تنگی اور خیواص پر جارحیت کی ہے مگر سیکورٹی فورسز اور مقامی انتظامیہ نے ہمیشہ سے ایک خاموش تماشائی کا کردار ادا کیا ہے، اور یہ کہ جب طوری بنگش اقوام اپنے دفاع میں کوئی کاروائی کر کے طالبان کے حملوں کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں تو مقامی فوجی انتظامیہ ان مقامی محب وطن قبائل کو بھاری توپوں کا نشانہ بناتی ہے۔ جو انکی طالبان نوازی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
خبر کا کوڈ : 81131
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش