0
Tuesday 20 Aug 2019 12:50

کے پی حکومت مالی وسائل کی تقسیم کیلئے صوبائی ایوارڈ جاری نہ کرسکی

کے پی حکومت مالی وسائل کی تقسیم کیلئے صوبائی ایوارڈ جاری نہ کرسکی
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت تاحال صوبے اور اضلاع کے مابین مالی وسائل کی تقسیم کیلئے صوبائی مالیاتی ایوارڈ کا اجراء نہ کرسکی، جس کے باعث صوبہ اور مرکز کے مابین وسائل کی تقسیم گذشتہ مالی سال کے فارمولے کے مطابق ہی ہوگی۔ خیبر پختونخوا حکومت نے گذشتہ مالی سال کیلئے صوبے اور اضلاع کے مابین مالی وسائل کی تقسیم کا فارمولہ مالی سال 11-2010ء کے پی ایف سی ایوارڈ کے تحت ترتیب دیا تھا، جس کے تحت آبادی کی بنیاد پر 60 فیصد، پسماندگی کی بنیاد پر 20 فیصد اور 20 فیصد انفراسٹرکچر میں کمی کی بنیاد پر وسائل کی تقسیم کا فارمولا ترتیب دیا گیا تھا۔ مذکورہ ایوارڈ کے تحت سالانہ بنیادوں پر تنخواہوں میں 5 فیصد اضافہ، تنخواہوں کے علاوہ دیگر اخراجات کیلئے سالانہ بنیادوں پر 10 فیصد اضافہ، تحصیل وٹاﺅن میونسپل ایڈمنسٹریشنز کیلئے سالانہ 10 فیصد اضافہ، ضلعی حکومتیں صوبہ سے ملنے والی گرانٹ کا 20 فیصد حصہ خود رکھتے ہوئے بقایا 80 فیصد ویلیج نیبرہڈ کونسلوں کو منتقل کرے گا۔

ترقیاتی فنڈز میں لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013ء کے تحت صوبائی اے ڈی پی کا 30 فیصد تک حصہ مقامی حکومتوں کو فراہم کیا جائے گا۔ پیسکو کو ادائیگی محکمہ خزانہ کی جانب سے براہ راست کی جائے گی اور بعدازاں اسے اضلاع اور ٹی ایم ایز کے حوالے سے ایڈجسٹ کیا جائے گا۔ صوبائی حکومت کی جانب سے جاری مالی سال 20-2019ء کیلئے نیا پی ایف سی ایوارڈ جاری نہ کئے جانے کے باعث گذشتہ سال کے ایوارڈ کے تحت ہی وسائل کی تقسیم کی جا رہی ہے، اس بارے میں محکمہ خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ چونکہ بلدیاتی اداروں کا مقررہ 4 سالہ دورانیہ ختم ہو رہا ہے اس لئے صوبائی مالیاتی ایوارڈ کے اجراء میں بھی تاخیر ہوئی ہے اور گذشتہ سال کے ایوارڈ کے تحت وسائل کی تقسیم کی جا رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ امکان ہے کہ جونہی بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ہوگا اور نئے بلدیاتی نمائندے آجائیں گے تو ان کو صوبائی مالیاتی کمیشن میں شامل کرتے ہوئے ان کی مشاورت سے نیا ایوارڈ جاری کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 811591
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش