0
Tuesday 20 Aug 2019 15:04

ذاکر نائیک کی متنازع بیان پر معذرت کے باوجود ملائیشیا میں تقاریر پر پابندی عائد

ذاکر نائیک کی متنازع بیان پر معذرت کے باوجود ملائیشیا میں تقاریر پر پابندی عائد
اسلام ٹائمز۔ متنازعہ نام نہاد مذہبی اسکالر ذاکر نائیک نے ہندو اقلیت سے متعلق متناع ریمارکس پر معافی مانگ لی ہے، تاہم اُن پر ملائشیا میں عوامی مقامات پر تقاریر کرنے پر پابندی بدستور جاری ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ملائیشیا میں پناہ لینے والے ڈاکٹر ذاکر نائیک نے ملائیشیا میں مقیم ہندو اقلیتوں کے حوالے سے اپنی متنازع تقریر پر معذرت کرتے ہوئے ہوئے کہا ہے کہ میرا مقصد کسی کی دل آزاری نہیں تھا، تاہم اگر کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے تو معافی کا طلب گار ہوں۔ ذاکر نائیک نے مزید کہا کہ کسی کی دل آزاری کرنا اسلام کی بنیادی تعلیمات کے خلاف بھی ہے، میرے بیان کو اقتباس سے ہٹ کر لیا گیا ہے اور میرا مقصد بھی کسی کی دل آزاری نہیں تھا۔

میں نے ہمیشہ امن کی بات کی ہے اور دنیا بھر میں امن کی تبلیغ ہی میرا مشن ہے۔ ذاکر نائیک کی تحریری معافی نامے کے باوجود ملائیشیا میں ذاکر نائیک کی تقاریر پر پابندی بدستور جاری ہے، تاہم اُن کی ملک بدری کے خطرات ٹلتے نظر آرہے ہیں۔ اس حوالے سے ملائیشیا کی حکومت کوئی فیصلہ نہیں کرسکی ہے۔ یاد رہے کہ بھارت بھی ذاکر نائیک کی حوالگی کے لیے ملائیشیا سے درخواست کرچکا ہے، ذاکر نائیک منی لانڈرنگ اور مذہبی جذبات اکسانے کے الزام میں بھارت کو مطلوب ہیں اور بھارت میں ان کی جائیدادیں بھی ضبط کی جا چکی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 811630
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش