0
Wednesday 21 Aug 2019 04:58

کراچی کی گلیاں کچرے کے ڈھیروں اور محلے سیوریج کے پانی سے بھرے ہوئے ہیں، وسیم اختر

کراچی کی گلیاں کچرے کے ڈھیروں اور محلے سیوریج کے پانی سے بھرے ہوئے ہیں، وسیم اختر
اسلام ٹائمز۔ میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی کی گلیاں کچرے کے ڈھیروں اور محلے سیوریج کے پانی سے بھرے ہوئے ہیں اس کے ذمہ دار وزیراعلیٰ سندھ ہیں جو سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ اور واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے چیئرمین ہیں، میں کراچی کے عوام سے کہوں گا کہ وہ سندھ حکومت کو ٹیکسز دینا بند کردیں، کراچی کے عوام ساڑھے تین سو بلین ٹیکسز دیتے ہیں مگر ان کے مسائل پر کوئی توجہ نہیں دے رہا، عوام اپنے مسائل کے حل کے لئے حکومت سندھ کے خلاف پرامن احتجاج کریں تاکہ شہر کے بنیادی مسائل حل ہوں، چیف سیکریٹری وفاق کا نمائندہ ہے وہ ادارے ٹھیک کرے، شہری بہت پریشان ہیں، ردعمل آیا تو صورتحال ٹھیک نہیں ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملیر سعود آباد میں بحریہ ٹاؤن کے تعاون سے ڈسٹرکٹ کورنگی میں صفائی مہم کے آغاز کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی میئر کراچی سید ارشد حسن، میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن، ڈسٹرکٹ کورنگی کے چیئرمین سید نیئر رضا، ممبر صوبائی اسمبلی حمید الظفر، بحریہ ٹاؤن کے جنرل منیجر کمانڈر ذوالفقار احمد اور دیگر منتخب نمائندے و بلدیاتی افسران کی کثیر تعداد موجود تھی۔ میئر کراچی نے کہا کہ جو مہم ہم نے شروع کی ہے یہ وقتی سہولت تو دے گی، مسئلہ کا مستقل حل نہیں، گلیوں میں جو پانی کھڑا ہے وہ بارش کا نہیں سیوریج کا ہے، جب تک واٹر اینڈ سیوریج بورڈ اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو درست نہیں کیا جاتا یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا اور یہ ادارے وزیراعلیٰ نے اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں، کراچی کی صفائی پر سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے 24 ارب روپے خرچ کئے مگر کراچی کی گلیوں میں ٹنوں کچرا پڑا ہوا ہے، شہری پریشان اور شہر خطرے میں ہے، اگر وبائی امراض پھوٹے تو ہزاروں افراد ہلاک ہوں گے جس کی ذمہ دار حکومت سندھ ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ چیف سیکریٹری نے کل ڈسٹرکٹ ایسٹ میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا ٹھیکہ کینسل کیا ہے، جس سے ثابت ہوگیا کہ بورڈ ناکام ہوچکا اسی طرح واٹر بورڈ بھی ناکام ہوچکا ہے، شہر میں گندگی، سیوریج اور پانی کے جو مسائل ہیں وزیر اعلیٰ سندھ اس کے براہ راست ذمہ دار ہیں کیونکہ یہ ادارے انہوں نے اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں۔ میئر کراچی نے کہا کہ سندھ حکومت کراچی کے شہریوں سے موٹر وہیکل ٹیکسز، پراپرٹی ٹیکسز، پراونشل ٹیکسز، ٹاور ٹیکسز، ایس بی سی اے ٹیکسز اور دیگر ٹیکسز کے نام پر ساڑھے تین سو بلین سالانہ جمع کرتی ہے تو اس شہر کے بنیادی مسائل میں روز بروز اضافہ کیوں ہو رہا ہے؟ لہٰذا شہری یہ ٹیکسز دینا بند کردیں اور اپنے مسائل کے حل کے لئے پرامن احتجاج کریں۔ میئر کراچی نے کہا کہ کراچی تباہ ہو رہا ہے اور کسی کو اس شہر سے دلچسپی نہیں، کراچی کے نالے صاف نہیں رہ سکتے جب تک سیوریج اور صفائی کا نظام درست نہیں ہوتا جو حکومت سندھ نے اپنے پاس رکھا ہوا ہے، کراچی جو ریونیو دیتا ہے اس کا آدھا اس شہر پر ہی خرچ کریں، میں وزیراعظم سے پھر درخواست کرتا ہوں کہ کراچی کے عوام نے آپ کو ووٹ دیئے ہیں، وفاق مداخلت کرے اور کراچی کے مسائل پر توجہ دی جائے۔

میئر کراچی نے کراچی کے عوام سے کہا کہ بعض لوگ چھوٹی چھوٹی پارٹیاں بنا کر نظام کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اس سے اجتماعی نقصان ہوگا، میں مسائل پر سیاست نہیں کر رہا عوام ان لوگوں کی باتوں میں نہ آئیں بلکہ ہمارا ساتھ دیں اور حکومت سندھ کے خلاف پرامن احتجاج کریں۔ انہوں نے کہا کہ میں بار بار حکومت سے کہہ رہا ہوں کہ مسائل پر توجہ دیں، لوگ بہت تنگ ہیں، بحریہ ٹاؤن کے جنرل منیجر کمانڈر ذوالفقار احمد نے کہا کہ بحریہ ٹاؤن کے چیئرمین ملک کی ترقی کے لئے ہر ممکن مدد کرنے کے لئے تیار ر ہتے ہیں، جب اور جس جگہ بھی تعاون کے لئے پکارا جاتا ہے ہم وہاں خدمت کے لئے حاضر ہیں۔ میئر کراچی کی درخواست پر 50 ڈمپرز کے ساتھ ہم کراچی کو صاف کرنے آگئے ہیں، عوام کو سمجھنا چاہیئے کہ ہمارا سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں، ہم خدمت کے جذبے سے کراچی کی صفائی میں تعاون کر رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 811751
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش