0
Wednesday 21 Aug 2019 20:24

دو قومی نظریہ قرآن و سنت کی تعلیمات کا ضروری حصہ ہے، اشرف جلالی

دو قومی نظریہ قرآن و سنت کی تعلیمات کا ضروری حصہ ہے، اشرف جلالی
اسلام ٹائمز۔ تحریک صراط مستقیم کے زیراہتمام جامع مسجد غوثیہ بہار کالونی لاہور میں ”تحفظ نظریہ پاکستان“ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس کی صدارت مولانا محمد قمر عباس جلالی نے کی جبکہ محمد حنیف شرقپوری مہمان خصوصی تھے۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے کہا کہ دو قومی نظریہ کے مخالفین کو مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال سے سبق سیکھنا چاہیے۔ مسلمانوں کو ہندو بنیا کی دوستی کبھی بھی راس نہیں آسکتی۔ جو قوم اللہ تعالی سے وفا نہ کرے اللہ کے بندوں سے کیسے وفا کر سکتی ہے۔ یہ ایک اٹل فیصلہ ہے اسلام اپنے اصولوں پر کبھی بھی کمپرومائز نہیں کرتا۔ اور اسلام ادھورا نہیں پورا دین ہے۔ اس میں تہذیب و تمدن اور نظامِ زندگی کے تمام قوانین موجود ہیں اسی لیے احکام ِ اسلام کی بجا آوری کیلئے آزاد زمین کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہی نظریہ پاکستان ہے۔

انہوں نے کہا کہ نظریہ پاکستان کے تحفظ کے بغیر پاکستان کا تحفظ نہیں کیا جا سکتا۔ نظریہ پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی کرنیوالوں کو انڈیا چلے جانا چاہیے۔ ان لوگوں کو نظریہ پاکستان کی قدرو قیمت کا احساس ہی نہیں۔ یہ لوگ آزاد وطن کی قدر و قیمت ان مسلمانوں سے پوچھیں جنہیں آئے روز بھارت میں کھمبوں سے باندھ کر ڈنڈے مار کر شہید کیا جا رہا ہے۔ ”دو قومی نظریہ“ قرآن و سنت کی تعلیمات کا ضروری حصہ ہے۔ اکھنڈ بھارت کی سوچ کا پرچار کرنیوالے پاکستان کی بنیاد پر حملہ کر رہے ہیں جسے کبھی بھی برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ نظریہ پاکستان کیخلاف بولنے والے چینلوں پر پابندی لگائی جائے، سوشل میڈیا پر نظریہ پاکستان کے دشمنوں کا ناطقہ بند کیا جائے۔

اشرف آصف جلالی کا مزید کہنا تھا کہ نظریہ پاکستان مدینہ منورہ میں بننے والی پہلی اسلامی سلطنت کا نظریہ ہے۔ قیام پاکستان کی تمام جدوجہد کی روح نظریہ پاکستان ہے۔ نظریہ پاکستان وہ نظریہ ہے جس کیلئے بیس لاکھ شہیدوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ نسل نو کو نظریہ پاکستان سے روشناس کرانا ازحد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ رنگ و نسل، لسانیت، صوبائیت اور علاقائیت کے نعرے نظریہ پاکستان کیلئے زہر قاتل ہیں۔ قرآنی تعلیمات کے مطابق اسلامی تعلیمات کو مکمل بجا لانے کیلئے یہ دین آزاد زمین چاہتا ہے۔ جس میں کسی کی مداخلت نہ ہو اسی مقصد کیلئے پاکستان بنایا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 811803
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش