QR CodeQR Code

حکومت نیب قوانین میں ترمیم کرنے جا رہی ہے

نیب کیسز، ضمانت کا اختیار ہائیکورٹ کی بجائے ٹرائل کورٹ کو دیا جائیگا، وزیر قانون

تمام قوانین اب ویب سائٹ پر موجود ہوں گے

21 Aug 2019 18:26

وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ قائمہ کمیٹی نے سول قانون میں ترمیم کا بل منظور کر لیا، دیوانی مقدمات کے فیصلےاب سال ڈیڑھ سال میں ہوا کریں گے، سیکنڈ اپیل ختم کر دی گئی ہے، ایک جج اسٹے آرڈر دے گا اور دوسرا مرکزی کیس سنے گا۔


اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون نے سول پروسیجر ترمیمی بل منظور کر لیا جبکہ حکومت نیب قوانین میں بھی ترمیم کرنے جا رہی ہے۔ وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ قائمہ کمیٹی نے سول قانون میں ترمیم کا بل منظور کر لیا، دیوانی مقدمات کے فیصلےاب سال ڈیڑھ سال میں ہوا کریں گے، سیکنڈ اپیل ختم کر دی گئی ہے، ایک جج اسٹے آرڈر دے گا اور دوسرا مرکزی کیس سنے گا۔ فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ نیب سے متعلق اجلاس ہوا ہے، حکومت نیب قوانین میں ترمیم کرنے جا رہی ہے جس پر وزیراعظم، وفاقی کابینہ اور چیرمین نیب سب یکسو ہیں، نیب کیسز میں ضمانت کا اختیار ہائی کورٹ سے واپس لے کر ٹرائل کورٹ کو دیا جائے گا، پلی بارگین سے متعلق قوانین بھی تبدیل کیے جائیں گے، پرائیویٹ آدمی کیخلاف نیب کی انکوائری اور اختیار ختم ہونا چاہیے، اگر کسی ٹیکس چور تاجر کا کسی سرکاری عہدے اور معاملے سے تعلق نہیں ہے تو نیب نہیں بلکہ ایف بی آر یا ایف آئی اے اسے دیکھیں گے۔ وزیر قانون کا کہنا تھا کہ ذاتی تنازع میں بھی نیب کا کوئی اختیار نہیں ہونا چاہیے، کرپشن میں ملوث ملزم پلی بارگین کرنے کے بعد دوبارہ سرکاری نوکری نہیں کر سکے گا، نیب میگا کرپشن کیلئے بنا ہے اور اسی پر فوکس ہونا چاہیے، نیب قوانین کےتحت کیسزکی ضمانت ٹرائل کورٹ سے ہوسکے گی۔ فروغ نسیم نے مزید کہا کہ پاکستان میں رائج تمام قوانین اب ویب سائٹ پر موجود ہوں گے اور عوام کی پہنچ میں ہوں گے، صدر، وزیراعظم سے منظوری کے بعد موبائل ایپ بھی لانچ کرینگے، گوگل پلے اسٹور کے 55 ملین صارفین  فائدہ اٹھا سکیں گے۔


خبر کا کوڈ: 811892

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/811892/نیب-کیسز-ضمانت-کا-اختیار-ہائیکورٹ-کی-بجائے-ٹرائل-کورٹ-کو-دیا-جائیگا-وزیر-قانون

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org