0
Thursday 22 Aug 2019 09:18

شملہ معاہدے کو اپنے پاﺅں کی زنجیر بنانے کی بجائے اٹھا کر بھارت کے منہ پر مارنا چاہیے، سراج الحق

شملہ معاہدے کو اپنے پاﺅں کی زنجیر بنانے کی بجائے اٹھا کر بھارت کے منہ پر مارنا چاہیے، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے اپنے رویے نے قومی یکجہتی کو سبوتاژ کیا ہے، خطے کی موجودہ صورتحال میں قومی یکجہتی ایٹم بم سے بھی زیادہ ضروری ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر کے بعد اب مظفر آباد پر حملہ کی منصوبہ بندی اور آبی جارحیت کررہا ہے، پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کی فوری عملی مدد نہ کی تو ہزاروں لوگ موت کے منہ میں جاسکتے ہیں، ایسے حالات میں کہ جب بھارت مقبوضہ کشمیرمیں بدترین جارحیت کر رہا ہے اور اس مسئلے پر پاکستان سمیت کسی کی بات سننے کو تیار نہیں، امریکی صدر کی طرف سے دونوں ملکوں کو مل بیٹھ کر مسئلے کا حل تلاش کرنے کا مشورہ دینا مضحکہ خیز ہے، کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی ہورہی ہے، دو ہفتوں سے لوگ اپنے گھروں میں قید ہیں اور حکومت صرف اچھل کود کررہی ہے۔ پارلیمنٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کشمیر کے بارے میں پالیسی بنانا پارلیمنٹ کا کام ہے۔

انکا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں بیٹھی ہوئی سیاسی قیادت ایک دوسرے کو مذاق اور تضحیک کا نشانہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی فوجی اتحاد کو مسئلہ کشمیر پر بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہئے، بھارت نے کشمیر سے فوری کرفیو نہ اٹھایا تو ہزاروں لوگ لقمہ اجل بن سکتے ہیں، اس الارمنگ صورتحال میں دنیا کو خاموش تماشائی بننے کی بجائے مسئلہ کشمیر کے فوری حل کی طرف توجہ دینا ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو سیاسی و قومی قیادت کو بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر کو اٹھانے کا موقع دینا چاہیے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جب بھارت نے شملہ معاہدے کو خود ہی توڑ دیا ہے، تو ہمیں بھی اس معاہدے کو اپنے پاﺅں کی زنجیر نہیں بنانا چاہیے اور شملہ معاہدہ اٹھا کر بھارت کے منہ پر مارنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ثالثی کی پیش کش کرنے والے ٹرمپ کی طرف سے کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی پامالی پر خاموشی ناقابل فہم ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 811950
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش