0
Thursday 22 Aug 2019 11:15

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اپنا نمائندہ خصوصی مقرر کریں، مسعود خان

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اپنا نمائندہ خصوصی مقرر کریں، مسعود خان
اسلام ٹائمز۔ آزادکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ عوامی جمہوریہ چین نے ہمیشہ کی طرح اس بار بھی پاکستان کی مدد کر کے کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کو ممکن بنایا جس کے لئے جموں و کشمیر کے عوام خاص طور چین اور سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ممبران کے شکرگزار ہیں جنہوں نے اس اجلاس کی کوئی مخالفت نہیں کی۔ پاکستان کے ایک قومی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر آزادکشمیر نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں اور وہاں بھارتی فوج کے ہاتھوں کشمیریوں کی نسل کشی کے کسی ثبوت کی ضرورت نہیں کیونکہ اقوام متحدہ کے اپنے حقوق انسانی کمیشن، برطانیہ کی پارلیمنٹ اور یورپین پارلیمنٹ کی حقوق انسانی کی ذیلی کمیٹی نے پہلے ہی متعدد شواہد کے ساتھ اپنی رپورٹس جاری کر رکھی ہیں۔ اگر ضرورت پڑی اس سلسلے میں مزید ثبوت بھی مہیا کئے جا سکتے ہیں جو خود مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے تنظیموں اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں کے علاوہ دنیا بھر کے ذرائع ابلاغ شائع کر رکھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت کو تبدیل کرنا اور وہاں آبادی کے تناسب میں تبدیلیاں لانا نہ صرف سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے بلکہ یہ جنیوا کنونشن سمیت دوسرے عالمی قوانین کی بھی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے ان جرائم کے بعد سلامتی کونسل کو پاکستان کی رسمی درخواست کے بغیر ازخود نوٹس لے کر مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو رکوانا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت ختم کر کے اسے بھارت کی کالونی بنانے کا عمل اقوام متحدہ کے نو آبادیاتی مخالف نظام کی بھی نفی ہے جس کا اقوام متحدہ کی ٹرسٹی شپ کونسل کو نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے کہا ہے کہ وہ جموں وکشمیر کے تنازعہ کے پرامن سیاسی و سفارتی حل کو ممکن بنانے کے لئے جموں وکشمیر کے لئے اپنا نمائندہ خصوصی مقرر کریں۔

صدر آزادکشمیر نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف کئی محاذ کھول رکھے ہیں جن میں لائن آف کنٹرول پر جارحیت، پاکستان کے اندر اپنے ایجنٹوں کے ذریعے پراکسی وار اور اب اعلانیہ ایٹمی جنگ کی دھمکی کے بعد عالمی برادری کی خاموشی مجرمانہ غفلت ہے جس کا خمیازہ صرف پاکستان اور کشمیریوں کو نہیں بلکہ پوری دنیا کو بھگتنا پڑے گا۔ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے درمیان ہونے والی بات چیت پر تبصرہ کرتے ہوئے صدر آزادکشمیر نے کہا کہ مودی نے امریکی صدر سے کہا کہ سرحد پار سے دہشت گردوں کی آمد کے علاوہ پاکستان اور آزادکشمیر کے رہنما دھمکیاں دیتے ہیں۔ یہ کس قدر شرمناک بات ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانوں کا قتل عام کر رہا ہے، ان کے گھروں کو آگ لگا کر راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کر رہا ہے، کشمیریوں کی زمین پر قبضہ کر کے انہیں اپنی سرزمین سے بے دخل کر رہا ہے اور بھارت کے اس عمل کے خلاف احتجاج کرنے کی شکایت وہ امریکہ سے کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت خود جانتا ہے کہ پوری لائن آف کنٹرول کو خاردار تار لگا کر سیل کر دی گئی جس کو عبور کرنا انسانوں کے لئے تودرکنار کسی پرندے کے لئے ممکن نہ ہے۔
خبر کا کوڈ : 811970
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش