اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب کی اخبار "عکاظ" نے اپنے ذرائع کی بنیاد پر یہ دعویٰ کیا ہے کہ تہران نے عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی کے ساتھ معاملات طے کرنے کے بعد عراقی عوامی فورس حشد الشعبی کے فوجی اڈوں کو دشمن کیطرف سے بغیر پائلٹ کے ڈرون طیاروں کے ذریعے نشانہ بنائے جانے کے اقدامات سے نمٹنے کے لئے اپنی نیول فورسز کی ایک ٹیم کو بغداد بھیجا ہے۔ اس سعودی اخبار کا لکھنا تھا کہ قبل ازیں الفتح بریگیڈ کے نمائندے"حامد الموسوی" نے عراق کے مقدس مقامات اور حکومتی عمارات پر بغیر پائلٹ کے ڈرون طیاروں کے ذریعے حملوں کے بارے میں عراقی پارلیمنٹ کو خبردار کیا تھا۔ اخبار کے مطابق حامد الموسوی نے کہا تھا کہ حشد الشعبی کی "الصقر" نامی فوجی بیس میں ہونے والا دھماکہ اس مذموم سازش کا حصہ ہے، جس سے عراق کو سامنا ہے جبکہ کربلا کے مغرب میں واقع ایک ایرانی ڈیری کارخانے میں دھماکے کی طرز پر عوامی فورس حشد الشعبی کی فوجی بیسز پر مزید ڈرون حملے بھی ہوسکتے ہیں۔