0
Friday 23 Aug 2019 21:28
بھارت کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دے

بھارت خطرناک راستے پہ چل رہا ہے، ڈاکٹر عارف علوی

بھارت مقبوضہ وادی میں جعلی آپریشن اور پاکستان پر حملہ کر سکتا ہے
بھارت خطرناک راستے پہ چل رہا ہے، ڈاکٹر عارف علوی
اسلام ٹائمز۔ صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں خطے کی حیثیت تبدیل کر کے اور لوگوں کی خواہش کو دبا کر آگ سے کھیل رہا ہے، یہ آگ خود بھارت کی سلامتی کو جلا کر رکھ دے گی۔  انہوں نے کہا اگر بھارت یہ سمجھتا ہے کہ ایسے قوانین سے صورتحال بہتر ہو گی، تو وہ احمقوں کی جنت میں رہ رہا ہے، عالمی برادری کو بھارت کو پورا کشمیر ہضم کرنے کے ارادے سے روکنے کیلئے اس پر دباﺅ برقرار رکھنا چاہئے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے یہ بات کینیڈین اور امریکن ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان نے ایک طویل عرصہ بعد کشمیر کے مسئلہ کو عالمی سطح پر اٹھایا ہے اور اس سلسلے کو آگے بھی جاری رکھا جائے گا۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان نے ایک طویل عرصہ بعد کشمیر کے مسئلہ کو عالمی سطح پر اٹھایا ہے اور اس سلسلے کو آگے بھی جاری رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شملہ معاہدے کے بعد سے پاکستان اوربھارت کے درمیان دوطرفہ مسائل پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔ بھارتی وزیراعظم جواہر لال نہرو نے اپنی متعدد تقاریر میں کہا تھا کہ کشمیر کے مسئلہ کا فیصلہ وہاں کے عوام کی خواہش کے مطابق ہونا چاہئے لیکن بھارتی حکومت کشمیر کی ساری آبادی کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ شملہ معاہدے میں پاکستان اور بھارت کے درمیان دو طرفہ کے علاوہ کثیر الجہتی اداروں کی شمولیت کے ذریعے تصفیہ طلب مسائل بھی بیان کر دیئے گئے تھے۔ ایک سوال کے جواب میں صدر مملکت نے کہا کہ بھارت نہ صرف پاکستان کے ساتھ مذاکرات سے انکار کرتا رہا ہے بلکہ وہ کشمیر کو ایک تنازعہ بھی تسلیم نہیں کر رہا تھا۔ مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصر کی موجودگی نے اسے بذات خود ایک بین الاقوامی مسئلہ بنایا ہے۔ انہوں نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں کی جانے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کرے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے جعلی فلیگ آپریشن اور پاکستان پر حملہ کر سکتا ہے جس طرح پلوامہ واقعہ کے معاملہ میں ہوا تھا۔ ایک سوال کے جواب میں صدر مملکت نے کہا کہ بھارت کو آئینی ترمیم واپس لے کر کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کی اجازت دینی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت جس راستے پر چل رہا ہے وہ انتہائی خطرناک ہے۔ ایک آئینی ترمیم کے بعد بھارت نے اپنے ہاں ہجرت کر کے آنے والے تمام غیر مسلموں کو شہریت دینے کا فیصلہ کیا ہے لیکن مسلمانوں کو شہریت نہیں دے گا، اس طرح بھارت خود اپنی مسلمان آبادی کو اکسا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان انتہا پسندی اور دہشت گردی سے چھٹکارہ پانے میں کامیاب ہوا ہے، ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ بھارت آگ سے کھیل رہا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے واضح کر دیا ہے کہ پاکستان نہ جنگ چاہتا ہے اور نہ اس میں پہل کرے گا لیکن اگر بھارت نے جنگ مسلط کی تو پاکستان بھی اپنے دفاع کے حق کو استعمال کرے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں صدر مملکت نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں نے یہ واضح کر دیا ہے کہ مسئلہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں، میں سمجھتا ہوں کہ بھارت دنیا کو بے وقوف بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 812282
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش