0
Saturday 24 Aug 2019 00:34

یورپ اپنے عہدوپیمان پر عملدرآمد کرے تو چند گھنٹوں میں جوہری معاہدے کو مکمل طور پر لاگو کر دینگے، ایران

یورپ اپنے عہدوپیمان پر عملدرآمد کرے تو چند گھنٹوں میں جوہری معاہدے کو مکمل طور پر لاگو کر دینگے، ایران
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے فرانسی صدر امانوئیل میکرون کے ساتھ "ایلیز محل" میں ملاقات کے بعد یورونیوز کے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ جوہری معاہدے کا ایک فریق تھا، جس نے اس معاہدے پر دستخط کرنے سے پہلے اس پر ہر حوالے سے مذاکرات کئے تھے۔ یہ کوئی اختیاری معاہدہ نہیں تھا بلکہ یہ ایک ایسا معاہدہ تھا، جس کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مکمل تائید حاصل تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ جوہری معاہدہ کوئی راتوں رات ہی طے نہیں پا گیا تھا بلکہ اس کے ہر ایک لفظ کو تمام فریقوں نے مکمل غور و خوض کے بعد انتخاب کرکے لکھا تھا۔ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ اس معاہدے کی خلاف ورزی کی صورت میں اس کا راہ حل بھی اسی میں ذکر کر دیا گیا ہے اور اگر یورپی یونین، امریکہ کے ہمراہ یا اس کے بغیر، اس معاہدے میں اٹھائے گئے اپنے عہدوپیمان پر عملدرآمد کرنے کا فیصلہ کر لے تو ہم چند گھنٹوں کے اندر اندر جوہری معاہدے کو مکمل طور پر لاگو کرسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے فرانس جانے سے قبل ناروے کے بین الاقوامی ادارے میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران جوہری معاہدے میں باقی رہ جانے والے ممالک سے مذاکرات کے لئے ہمہ وقت تیار ہے جبکہ اس حوالے سے فرانس کی دی گئی تجاویز پر بھی غور کر رہا ہے۔ یاد رہے کہ فرانس کے صدر نے ایرانی وزیر خارجہ کے اس بیان سے ایک روز قبل ہی خلیج فارس میں تناؤ کو کم کرنے کیلئے دی گئی اپنی تجاویز کے بارے میں خبر دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے قبل ازیں ایران کو اس پر عائد اقتصادی پابندیوں میں کمی لانے اور ان پابندیوں کی وجہ سے ایران کو ہوئے نقصان کا مداوا کرنے کے بارے میں بھی کچھ تجاویز دی تھیں۔
خبر کا کوڈ : 812307
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش